معاشی استحکام نئی حکومت کی پہلی ترجیح،مشکل صورتحال سے جلد نکل آئیں گے:اسحاق ڈار

 پاکستانی عوام چند برس میں مہنگائی کا طوفان برداشت کرچکی، اب مزید برداشت کے قابل نہیں، اتحادیوں سے مل کر فیصلہ کریں گے، اور کوشش ہوگی عوام پرکم سےکم بوجھ ڈالا جائے۔

لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے یہ تاثر دیا کہ سبسڈیز فنڈڈ ہیں جو کہ نہیں تھیں، یہ مجموعی طور پر 300 ارب کا مسئلہ ہے، اگر عوام پر بوجھ ڈالیں گے تو ہر چیز کی قیمت آسمان پر جائے گی، اس پرکل اتحادی قائدین سےمشاورت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی چند برس میں مہنگائی کا طوفان برداشت کرچکے اب مزید برداشت کے قابل نہیں لہٰذا اتحادیوں سےمل کرفیصلہ کریں گے اور کوشش ہوگی عوام پرکم سےکم بوجھ ڈالا جائے۔

انہوں نے تحریک انصاف پر  تنقید کرتے ہوئے  کہا کہ  وہ الیکشن چوری کرکے آئے تھے اور آئینی طریقے سے گئے، وہ یہ ہضم نہیں کرپارہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کا فیصلہ اتحادی جماعتیں مل کر کریں گی جب کہ الیکشن کمشنر کے مطابق اکتوبر سے پہلے الیکشن کرا ہی نہیں سکتے، دوسرا آپشن اگست 2023 ہے۔

لیگی رہنما نے کہا کہ مخلوط حکومت کی میٹنگ میں نوازشریف اور میں شریک تھے اور یہ ضروری تھا کہ شہباز شریف یہاں آکر مشورہ کریں۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ صدر پاکستان کا عمل نہایت غیر موزوں ہے، پاکستان میں انار کی پھیلانے کی کوشش کرنا اچھی بات نہیں۔