سابق انگلش ٹیسٹ اسٹار پاکستانی ٹیلنٹ سے متاثر

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں یارکشائرکاؤنٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر ڈیرن گف نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی شاندار صلاحیتوں کے حامل بولر ہیں،لاہور قلندرز کی قیادت بھی ان کیلیے خوشگوار تجربہ رہی، انھوں نے انتہائی پْرجوش انداز میں فرنچائز ٹیم کی ذمہ داری سنبھالی، یقینی طور پر مستقبل میں وہ پاکستانی ٹیم کے بھی کپتان بنیں گے،پیسر میں صلاحیت ہے کہ وسیم اکرم کی طرح طویل عرصے تک پاکستان کیلیے پرفارم کرسکیں۔

انھوں نے کہا کہ حارث رؤف یارکشائر کے اسکواڈ میں اچھا اضافہ ثابت ہوئے، ان کی کارکردگی واقعی قابل ستائش ہے،پیسر کا طویل فارمیٹ میں تجربہ زیادہ نہیں مگر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں انھوں نے لاہور قلندرز، میلبورن اسٹارز اور ورلڈکپ میں پاکستان کیلیے بھی زبردست پرفارم کیا،میں یارکشائر کیلیے ان کی دستیابی کا خواہاں تھا،انھوں نے اپنا انتخاب درست بھی ثابت کیا، ساتھی کرکٹرز بھی حارث کے گرویدہ ہیں، انھوں نے بہت جلد ہمارے ماحول سے مطابقت پیدا کرلی اورفلیٹ پچز پر بھی زبردست پرفارم کیا، کینٹ کیخلاف شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 5شکار بھی کیے، ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ میں یارکشائر کو حارث رؤف کے ساتھ شاداب خان کی خدمات بھی حاصل ہوں گی۔

گف نے کہا کہ پاکستانی کپتان بابر اعظم غیر معمولی صلاحیتوں کے مالک بیٹر ہیں، وہ تینوں فارمیٹس میں بہترین انداز میں اننگز کو آگے بڑھاتے ہیں، البتہ رواں سال پی ایس ایل 7 کراچی کنگز کیلیے اچھی نہیں رہی،اگر دنیا کے بہترین بیٹرز کا ذکر ہو تو کین ولیمسن، ویراٹ کوہلی،جو روٹ اور بابر اعظم کے نام ذہن میں آتے ہیں،ٹاپ پوزیشن کیلیے ان چاروں میں ہی مقابلہ ہے۔
ڈیرن گف نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں پاکستان کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا،میگا ایونٹ کیلیے فیورٹ ٹیموں کے سوال پر انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کے پاس ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا بہترین ٹیلنٹ ہے،پول میں 24کے قریب کرکٹرز اس فارمیٹ میں پرفارم کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں، ہوم کنڈیشنز میں آسٹریلوی ٹیم بھی مضبوط حریف ثابت ہوگی۔