درآمدی اشیا پر ڈیوٹی26فیصد کرنے کی تجویز

ٹیکس وصولی کا حجم بڑھانے کے لیے حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں درآمدی اشیا پر ٹیکسز کی شرح میں اضافے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔

 حکومت نے ٹیکس وصولی کا حجم بڑھانے کے لیے آئندہ مالی سال 2022-23 کے بجٹ میں درآمدی اشیا پر ٹیکسز کی شرح میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سولر پینل، الیکٹرانکس مصنوعات پر ٹیکس ڈیوٹی میں تقریباً 10 فیصد سے زائد اضافے کا امکان ہے اور ان اشیا پر ڈیوٹی 17 فیصد سے بڑھا کر 26 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ سولرپینل پر سیلز ٹیکس کی شرح میں بھی اضافے کا امکان ہے جبکہ سولرپینل اور الیکٹرونکس پراڈکٹ پر ڈیوٹیز بڑھانے کا پلان بھی تیارکرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال میں ایف بی آر کو 1100 ارب سے زائد ریونیو اکٹھا کرنا ہوگا اس کے لیے دیگر درآمدی اشیا پر بھی ڈیوٹیز کی مد میں اضافے پر کام جاری ہے۔

واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے سے قبل ہی لگژری آئٹمز کی درآمد پر پابندی لگادی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومت نے بیرون ملک سے موبائل فون، گاڑیاں،  اسلحہ، جوتوں، امپورٹڈ سینٹری، فرنیچر، میک اپ، شیمپوز منگوانے پر پابندی عائد کردی ہے، اب سے لگژری اور غیر ضروری آئٹمز کی درآمد پر مکمل پابندی ہوگی۔