30 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت، آٹا، گھی، چینی پر سبسڈی جاری رکھنے کی منظوری

وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں ملکی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت دی گئی۔

 وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں ملکی غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت دی گئی۔

ای سی سی اجلاس میں وزیراعظم ریلیف پیکیج پر سبسڈی کی منظوری مئی اور جون 2022 کیلیے دی گئی، جس کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز پر آٹا، چینی، چاول اور دالوں پر سبسڈی جاری رکھی جائے گی، اسٹور پر گھی کی فی کلو قیمت پر 100 روپے سبسڈی دی جائے گی جب کہ وزارت خزانہ وزیراعظم ریلیف پیکج کے تحت بقاجات کی بھی کلیئرنس کریگی۔

ذرائع نے بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ملکی ضروریات کے مطابق چین سے2 لاکھ میٹرک ٹن کھاد کی درآمد کی بھی اجازت دی گئی، چین سےکھاد 90 دنوں کے ادھار پیریڈ پر خریدی جائے گی جبکہ سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کی تمام پورٹ فولیو پر ٹیکسزاور ڈیوٹیز کی چھوٹ کی منظوری بھی دی گئی واضح رہے کہ سعودی فنڈ ڈیولپمنٹ کا توانائی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں تعاون حاصل ہے۔

اجلاس میں کیے گئے دیگر فیصلوں کے مطابق ایٹمی توانائی کے دو منصوبوں کے ٹو اور کے تھری کی مدت تکمیل میں توسیع کی منظوری کے ساتھ اس کی تکمیل کیلیے 38 کروڑ ڈالر کے قرض، وزارت قانون وانصاف کیلیے 20 کروڑ روپے کی امداد اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو تیل کی قیمت میں فرق پر62.27 ارب ادائیگیوں کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں خوردنی تیل، گھی کی درآمد پر2 فیصد اضافی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، سپریم کورٹ اورججوں کی رہائشگاہوں کی مرمت کیلئے 20 کروڑ روپے، وزارت داخلہ کے لیے 10 کروڑ 78 لاکھ، وزارت ہاؤسنگ کیلئے 5 کروڑ 39 لاکھ کی گرانٹ منظورکرلی گئی جب کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے پاورٹی ایلیویشن کو 24 ارب منتقل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔