درآمد متعلق پابندیوں میں مزید نرمی،صنعتی آلات و مشینری،خام مال کی درآمد پابندی سے مستثنیٰ

میڈیا ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے باضابطہ طور پر وضاحتی آفس میمورنڈم جاری کر دیا گیا ہے جس کے مطابق غیر ملکی امداد پر چلنے والے منصوبوں، صنعتی یونٹس و مینوفیکچررز کو درکار صنعتی آلات و مشینری،خام مال اور درمیانی سامان(Intermediate Goods)کی درآمد پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

ذرائع کے مطابق وضاحتی آفس میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ مختلف اداروں و تجارتی تنظیموں اور مقامی صنعتوں کی جانب سے صنعتی آلات و مشینری،خام مال اور درمیانی سامان کی درآمد پر پابندی بارے تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔

غیر ملکی امداد پر چلنے والے منصوبوں،صنعتی یونٹس و مینوفیکچررز کو درکار صنعتی آلات و مشینری،خام مال اور درمیانی سامان کی درآمد پر پابندی کے نوٹیفکیشن 598(I)/2022 کا اطلاق نہیں ہو گا۔

علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے درآمدات میں کمی کے لیے تیار گاڑیوں (سی بی یو) پر پابندی کے بعد نیم تیار اور کٹ کی شکل میں درآمد کی جانے والی گاڑیوں (سی کے ڈی) کی درآمد کو بھی محدود کرنے (کیپ لگانے ) پر غور شروع کردیا۔

ذرائع نے بتایا کہ حکومت آئندہ مالی سال میں صرف اتنی ہی سی کے ڈی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے گی جتنی تعداد مالی سال 2021-22 میں درآمد کی گئیں۔ آٹو انڈسٹری کے لیے آئندہ مالی سال ایک سخت ترین سال ثابت ہو گا جس میں گاڑیوں کی طلب میں نمایاں کمی ہوگی۔ 2021-22 میں گاڑیوں کی مجموعی فروخت 3 لاکھ 56 ہزار یونٹس تک رہنے کا امکان ہے۔

پاکستانی آٹو انڈسٹری کی نمو متاثر ہونے سے حکومت کے ریونیو میں بھی نمایاں کمی ہو گی۔ مقامی گاڑیوں میں حکومتی محصولات کا شیئر 35 فیصد ہے۔