بہتر حالات میں ملک چھوڑ کر جائینگے، پٹرول تھوڑا اور مہنگا ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پٹرول تھوڑااورمہنگاہوجائے گا شوکت ترین کے فارمولے پر عمل کرتے تو پٹرول 300روپے  لیٹر ہوناچاہیے،ہم نے مشکل فیصلے کئے ہیں اس ملک کو سنوارنا ہمارا کام ہے اور بہتر حالات میں ملک کو چھوڑ کر جائیں گے۔

 ملک میں 4 برس کے دوران 6 لاکھ لوگوں کو بے روزگار اور 2کروڑلوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے، حکومت میں آئے تو 5600ارب روپے بجٹ خسارہ درپیش تھا جب کہ پاکستان مہنگائی میں تیسرے نمبر پر تھا۔

ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ شرح نمو6فیصد سے زیادہ ہومگر جب بھی ہماری جی ڈی پی 5فیصد سے اوپر جاتی ہے تجارتی خسارہ بڑھ جاتاہے پاکستان کا معاشی ماڈل ٹھیک نہیں ہے۔بڑی فیکٹریاں برآمدات بڑھائیں گی تو ٹیکس کم کروں گا۔

ان خیالات کااظہار وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے منگل کواسلام آباد میں بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملکی معیشت اس وقت مشکل گھڑی میں ہے، لیکن دیگر مسائل کے ساتھ ہم مہنگائی کو بھی کنٹرول کر لیں گے۔

 عمران خان نے اپنے دور میں 20 ہزار ارب کا قرض لیا، اگر ہم پٹرول کی قیمت برقرار رکھتے تو ہر ماہ 120ارب کا نقصان ہونا تھا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ حماد اظہر نے 30 مارچ کو تیل کے لیے روس کوخط لکھا لیکن روس نے جواب نہیں دیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت پاور سیکٹر میں 1600 ارب کا نقصان ہو رہا ہے، ہماری پالیسی ہے کہ ہم آئی ٹی، زراعت، صنعت سمیت تمام سیکٹرز کو ساتھ لے کر چلیں گے، روزگار دینے کے لیے کم از کم 6 فیصد گروتھ ہونی چاہیے، پاکستان میں ہر سال 20 لاکھ لوگ لیبر مارکیٹ کو جوائن کرتے ہیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ کسی بھی وزیر اعظم کے لیے بہت مشکل فیصلہ تھا کہ دو بار 30 روپے پٹرول کی قیمت بڑھائے لیکن ہم نے مشکل فیصلے لیے اور آئندہ بھی لیں گے۔

 وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ حکومت پٹرولیم کے شعبے میں 81 ارب روپے اور توانائی کے شعبے میں 1100 ارب کی سبسڈی دے گی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ بارہ ماہ کے دوران 41ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی حکومت اسے پورا کرنے میں کامیاب ہوگی۔