محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کے دوران اوسط سے زائد بارشوں کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔مختلف علاقوں میں پری مون سون بارشوں کا موسم 23 جون تک جاری رہے گا،حکام کے مطابق گزشتہ سال ان دنوں میں تربیلا سمیت دیگر ڈیموں میں گنجائش کا 25 فیصد پانی موجود تھا مگر اس سال اس وقت ڈیموں میں یہ پانی اپنی گنجائش کے ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ارسا کے مطابق 16جون کو ہمارے ڈیموں میں مجموعی پانی 0.088 تھا جبکہ 15 جون کو 0.089 تھا۔ اس کی بڑی وجہ گلگت بلتستان میں موسم کا اتار چڑھا ہے۔ وہاں پر روزانہ موسم بہت تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے جس وجہ سے گلیئشیر کے پگھلنے پر اثرات پڑ رہے ہیں۔گزشتہ سال ان ہی دنوں میں تربیلا ڈیم میں ایک لاکھ اسی ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا تھا اس وقت 91 ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا ہے۔دریائے کابل میں گزشتہ سال ان ہی دنوں میں 70 ہزار کیوسک پانی داخل ہو رہا تھا جبکہ ان دنوں میں 17 ہزار کیوسک پانی
داخل ہو رہا ہے۔حکام کے مطابق اگر بارشیں ہمارے دریاؤں کے منبع پر ہوتی ہیں تو اس سے پانی صورتحال بہتر ہو سکتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق وسطی پنجاب اور جنوبی سندھ میں اوسط سے زیادہ بارشیں متوقع ہیں جبکہ ملک بھر میں اوسط سے معمولی زیادہ بارشیں ہوں گی۔ان بارشوں کے آغاز کے ساتھ ملک میں جاری حالیہ گرمی کی شدید لہر کا نہ صرف خاتمہ ہوگا بلکہ خشک سالی بھی ختم ہو جائے گئی۔ جس سے فصلوں، سبزیوں اور باغات کو پانی کی دستیابی کی صورت میں بہتری پیدا ہو گئی۔محکمہ موسمیات کے مطابق ان بارشوں کے باعث جہاں پر ملک میں جاری
خشک سالی کا خاتمہ متوقع ہے وہاں پر اربن فلڈنگ، ندی نالوں میں طغیانی اور شمالی علاقہ جات میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ موجود ہے۔ آندھی،تیز ہواوں اور گرج چمک کے باعث بالائی خیبر پختو نخوا، اسلام آباد، پنجاب، گلگت بلتستان اور کشمیر میں انفراسٹرکچرز کو نقصان کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔موسلا دھار بارش کے باعث کشمیر، گلگت بلتستان اور بالائی خیبر پختونخوا میں لینڈ سلائینڈنگ کا خطرہ جبکہ بلوچستان کے مشرقی علاقوں نصیر آباد، جعفرآباد، جھل مگسی،، ہرنائی، سبی اور بولان میں طغیانی کا خدشہ کیا جارہا ہے۔ ممکنہ طور پر یہ پری مون سون 26 اور 27 جون تک جاری رہے گا جس کے بعد توقع کی جارہی ہے کہ 27جون کو ملک بھر میں مون سون کا آغاز ہوجائے گا۔ عموما ملک میں مون سون کا آغاز یکم جولائی یا اس کے بعد ہوتا ہے مگر اس دفعہ یہ چند دن پہلے ہورہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مون سون
کے دوران توقع کررہے ہیں کہ پاکستان بھر میں اوسط بارشیں بیس سے تیس فیصد زائد ہونگیں۔ کراچی میں پری مون سون کے دوران تو معمولی بارش کی توقع ہے مگر مون سون سیزن کے دوران اوسط سے زائد بارش کی توقع کررہے ہیں۔ ماہرین موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں سے یہ خدشہ تو موجود ہے کہ سیلاب آسکتے ہیں مگر ابھی یہ دیکھنا ہے کہ بارشوں کا رحجان کیا ہوتا ہے۔ اگر تو یہ ایک کسی سپیل میں بارشیں اوسط سے زیادہ ہوجاتی ہیں تو پھر اربن فلڈنگ سمیت سیلاب کا بھی خدشہ ہے وزیراعظم کی ہدایت کے مطابق پورے ملک میں انتظامیہ حساس مقامات پر ضروری مشینری کا پہلے سے انتظام کرے اور ایسے مقامات جو زیادہ خطرے کا شکار سمجھے جاتے ہیں وہاں پر لوگوں کو پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔وزیراعظم نے وفاقی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبوں کے ساتھ مل کر وقت سے پہلے ہی اپنی تمام تیاریاں مکمل رکھیں۔