مناسک حج کے اختتامی مراحل ،منیٰ میں حجاج کی رمی اور قربانی

سعودی عرب میں نماز عیدالاضحیٰ کے بعد حج مناسک اختتامی مراحل میں داخل ہو چکے،لاکھوں حجاج کرام رمی کے لیے منیٰ پہنچ گئے ،جہاں وہ آج ’بڑے شیطان‘ کو کنکریاں مارنے کے بعد قربانی کی تصدیق ہوتے ہی بال اتروا کر احرام کھول دیں گے۔

کورونا کے باعث عائد پابندیوں کی وجہ سے 2 برس کے وقفے کے بعد 10 لاکھ عازمین حج نے رواں برس فریضہ ادا کیا۔ اس سلسلے میں مناسک اب آخری مراحل میں داخل ہو چکے ہیں۔ حجاج کرام آج 10 ذوالحجہ کو منیٰ میں زوال کے وقت سے پہلے صرف جمرہ عقبیٰ کو کنکریاں ماریں گے۔

رمی کے بعد حجاج کرام قربانی کی تصدیق ہوتے ہی (حلق) بال اتروا کر اپنا احرام کھول دیں گے۔ اس کے بعد گیارہ اور بارہ ذوالحج کو دیگر دو جمرات یعنی جمرہ اولیٰ اور جمرہ وسطیٰ سمیت تینوں جمروں پر کنکریاں ماری جائیں گی۔
احرام کی پابندیوں سے نکلنے کے بعد حجاج کرام کی بڑی تعداد مسجد الحرام میں طواف زیارت کے لیے پہنچنا شروع ہو چکی ہے۔ اس سلسلے میں حجاج جہاں بسوں کے ذریعے مکہ مکرمہ پہنچ کر طواف زیارت کررہے ہیں، وہیں بہت بڑی تعداد منیٰ سے پیدل ہی مسجد الحرام کی جانب گامزن ہے۔

قبل ازیں حجاج نے 9 ذوالحج کا دن میدان عرفات میں گزارا، جہاں انہوں نے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا۔ آج پہلے دن کی رمی، قربانی، حلق اور طواف زیارت کے بعد حجاج 11 اور 12 ذوالحج کو بھی منیٰ میں قیام کریں گے۔ اس دوران وہ تینوں دن کی رمی کریں گے۔