متعدد سرکاری ادارے قومی خزانے پر بوجھ ہیں،حکومت نے اس حوالے نیا قانون تیار کرلیا ہے: وزیر مملکت برائے خزانہ

وزیر مملکت برائے خزانہ وریونیو ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے،حکومت نے اس حوالے نیا قانون تیار کیا ہے،جبکہ نئے قانون کے تحت سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کیلئے وزارت خزانہ میں مانیٹرنگ یونٹ قائم کیا جائے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سرکاری کمپنیوں میں اصلاحات بارے وزارت خزانہ کے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری کمپنیوں میں اصلاحات بہت اہم موضوع ہے ،200 سے زائد سرکاری کمپنیاں مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہیں ، کچھ کمپنیاں کمپنیز ایکٹ کے تحت اورکچھ پارلیمنٹ کے قانون کے تحت قائم ہیں جبکہ کچھ کمپنیاں نقصان میں ہیں ،سرکاری کمپنیوں کا مجموعی نقصان ایک کھرب روپے سالانہ سے زائد ہے ،نقصان میں چلنے والی سرکاری کمپنیاں قومی مالی خسارے کا باعث ہے ۔

وزیر مملکت نے کہا کہ سرکاری کمپنی عالمی معیار کے مطابق چلانا وقت کی ضرورت ہے ،حکومت وسائل پیدا کرنے پر بھر پور توجہ دے رہی ہے،اخراجات میں کمی اور خسارہ کم کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے ،حکومت نے سرکاری کمپنیوں کیلئے نیا قانون تیار کیا ہے ،اس سیمینار سے سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے اچھی سفارشات ملنے کی امید ہے ۔انہوں نے کہاکہ نئے قانون کے تحت سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے کیلئے وزارت خزانہ میں مانیٹرنگ یونٹ قائم کیا جائے گا ،

وزارت خزانہ سرکاری کمپنیوں کو کنٹرول کرنا نہیں چاہتی ،وزارت ان کمپنیوں کے انتظامی اور مالی معاملات قانون کے مطابق چلنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کی کارکردگی سے متعلق مسائل موجود ہیں، کمرشل اداروں سمیت متعدد سرکاری ادارے قومی خزانے پر بوجھ ہیں، پاکستان کو متعدد مالی مسائل کا سامنا ہے، ملک مالی خسارے کا شکار ہے،سرکاری محکموں کو موجودہ ضروریات کے مطابق فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری اداروں کو سروس ڈلیوری یقینی بنانا ہوگی، آج کے دور میں تمام بزنسز کو کام کی ضرورت ہے، سرکاری اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو موئژ بنانا ہوگا،اس کے علاوہ ملک کو خسارے اور قرضوں کے بوجھ سے نکالنے کی ضرورت ہے۔