ہاکی لیجنڈ اولمپیئن منظور حسین جونیئر انتقال کرگئے

 لاہور: ہاکی لیجنڈ اولمپیئن منظور حسین جونیئر حرکت قلب بند ہونے کے باعث لاہور کے نجی اسپتال میں انتقال کرگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم کے سابق کپتان اور ہاکی لیجنڈ اولمپیئن منظور حسین جونیئر کو صبح چھ بجے اچانک دل کی شدید تکلیف کے باعث لاہور کے شالیمار اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں لایا گیا تھا، جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 64 سالہ ہاکی لیجنڈ اولمپیئن کو پہلے ہی تین اسٹنٹ ڈالے جا چکے تھے۔

175مرتبہ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے86 گول کرنے والے منظور جونیئر 28 اکتوبر 1958 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے۔

اولمپیئن منظور حسین جونیئر نے 1984 میں لاس اینجلس اولمپکس میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرتے ہوئے گولڈ میڈل حاصل کیا تھا جب کہ آپ 1978 اور 1982 کی فاتح ٹیم کا بھی حصّہ رہے۔

منظور حسین جونیئر کو دنیا آج بھی 1982 کے ہاکی ورلڈ کپ کے فائنل کے ہیرو کے طور پر پہنچانتی ہے کیوں کہ اس میچ کے دوران منظور حسین نے چھ جرمن ڈیفنڈر کو ڈاج کرکے گول اسکور کرکے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کو تاریخی فتح سے ہمکنار کیا۔

حکومت پاکستان نے ہاکی کے میدان میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں منظور جونیئر کو 1984 میں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا تھا۔

پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری جنرل حیدر حسین نے ہاکی لیجنڈ کی رحلت پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی ہے۔

منظور جونیئر کے ساتھی کھلاڑیوں اولمپین حنیف خان، اولمپین عبدالرشید جونیئر، اولمپئن شہناز شیخ، اولمپئن سمیع اللہ خان، اولمپین کلیم اللہ خان، اولمپیئن حسن سردار، اولمپیئن قاسم ضیا، اولمپئین اصلاح الدین صدیقی اور اولمپئین اختر رسول، اولمپئین وسیم فیروز سمیت دیگر نے بھی منظور جونیئر کی وفات پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔