موسمیاتی تبدیلی: پاک امریکہ تعاون

وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق امریکی سینیٹر جان کیری نے بدھ کے روز موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کے لئے پاک امریکہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا کیونکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنی تقریر میں پاکستان کو سیلاب زدہ علاقوں میں مدد فراہم کرنے پر زور دیا تھا‘سابق امریکی سینیٹر کیری نے ٹویٹر پر وزیر اعظم شہباز سے اپنی ملاقات کے بارے میں شیئر کیا”میں نے پاکستان کے تباہ کن سیلاب، اب تک کی امریکی انسانی امداد میں 55 ملین ڈالر اور موسمیاتی بحران سے لڑنے اور مستقبل میں ہونیوالے سانحات کو روکنے کیلئے مل کر کام کرنے کی فوری ضرورت پر تبادلہ خیال کیا“انہوں نے سیلاب سے متاثرہ آبادی کو مزید تسلی دیتے ہوئے ٹویٹ کیا‘انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ لچکدار انفراسٹرکچر کی تعمیر نو میں تعاون کے ساتھ ساتھ دیگر اقسام کی مدد کیلئے تیار ہے جو مستقبل میں اس طرح کے بحران کو ٹال دے گا۔

دونوں فریقوں نے موسمیاتی تبدیلی اور توانائی کے مذاکرات پر قریبی توجہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا‘وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے77 ویں اجلاس کے موقع پر امریکہ کے خصوصی صدارتی ایلچی برائے موسمیاتی جان کیری سے ملاقات کی‘ وزیر اعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے سے نمٹنے میں امریکہ کے کردار کو سراہا اور تباہ کن سیلابوں کے دوران پاکستان کی مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا‘وزیر اعظم نے ماحولیاتی تبدیلی کے بحران کے بارے میں آگاہی اور حل تلاش کرنے میں کیری کی ذاتی قیادت کو سراہا‘ انہوں نے ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے بائیڈن انتظامیہ کے اہم کردار کا اعتراف کیا۔وزیراعظم نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے تناظر میں فوری طور پر امریکی امداد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے عالمی برادری کی جانب سے نہ صرف فوری بحالی اور امدادی کوششوں میں بلکہ بعد ازاں تعمیر نو اور بحالی کے مرحلے کے دوران بھی مسلسل تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم شہباز نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان نے عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 1 فیصد سے بھی کم حصہ ڈالا، اسکے باوجود وہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے سب سے زیادہ خطرے والے دس ممالک میں شامل ہے‘تقریباًڈیڑھ ہزار ہلاکتوں کے ساتھ، 33 ملین افراد موسمیاتی پناہ گزینوں کے طور پر بے گھر ہوئے، جن میں سے چھ لاکھ سے زائد حاملہ خواتین تھیں، چالیس لاکھ ایکڑ پر فصلیں تباہ اور ذریعہ معاش بہہ گیا، پاکستان کو ایک بڑی قدرتی آفت کا سامنا ہے؛وزیراعظم نے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو پیرس معاہدے کے تحت موسمیاتی مالیات، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور استعداد کار بڑھانے میں معاونت کی صورت میں خاطر خواہ آلات فراہم کر کے اپنے ماحولیاتی ایکشن کے وعدوں کو پورا کرنے کیلئے امریکہ کی قیادت کی اہمیت پر زور دیا۔

خصوصی ایلچی کیری نے پاکستان کے عوام اور حکومت کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور سیلاب کی وجہ سے درپیش چیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے امریکی انتظامیہ کی مسلسل حمایت کا اعادہ کیا‘وزیر اعظم کے دفتر نے ٹویٹر پر وزیر اعظم شہباز اور خصوصی ایلچی کیری کے درمیان ملاقات کے بارے میں شیئر کیا وزیر اعظم کے دفتر نے کہاکہ انہوں نے نہ صرف فوری بحالی اور امدادی کوششوں میں، بلکہ بعد ازاں تعمیر نو اور بحالی کے مرحلے کے دوران، عالمی برادری سے مسلسل تعاون کی ضرورت پر زور دیا‘دریں اثنا امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں پاکستان کو مدد فراہم کرنے کی پر زور اپیل کی۔