’ایک سیر تو دوسرا سوا سیر‘کون ہوگا مقدرر کا سکندر؟: ارجنٹائن یا فرانس

کون بنے گا فٹبال کا عالمی چیمپئن؟ میسی کی ارجنٹینا یا ایمباپے کی فرانس؟ جنوبی امریکا یا یورپ ؟ کیا دفاعی چیمپئن فرانس ٹائٹل کا دفاع کر پائے گا؟ یا میسی کا ورلڈ کپ جیتنے کا خواب پورا ہوگا ؟ سب کو  آج کے میچ کا بے چینی سے انتظار ہے

قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ کا فائنل اتوار کی شب فرانس اور ارجنٹائن کے درمیان کھیلا جائے گا، دونوں ہی ٹیمیں ٹائٹل پر قبضے کیلیے بے قرار ہیں، انھیں بہترین کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہے۔

32 ٹیموں کے درمیان گزشتہ ماہ شروع ہونے والے میگا ایونٹ میں فرنچ ٹیم کو پہلے ہی فیصلہ کن معرکے تک رسائی کیلیے مضبوط امیدوار قرار دیا جارہا تھا، البتہ ارجنٹائن کے بارے میں زیادہ وثوق سے یہ بات نہیں کی جارہی تھی تاہم اپنے سپر اسٹار فٹبالر لیونل میسی سے تحریک حاصل کرنے والی ٹیم نے تمام ابہام دور کردیے۔

کوپا امریکا چیمپئنز ارجنٹائن کا ٹورنامنٹ میں آغاز انتہائی مایوس کن رہا جب اسے سعودی عرب کے ہاتھوں1-2 سے شکست ہوگئی، اس کے بعد میکسیکو سے بھی کافی سخت مقابلہ رہا تاہم میسی نے 64 ویں منٹ میں گول کرکے صورتحال بدل دی، بعد میں ارجنٹائن نے آسٹریلیا، نیدرلینڈز اور کروشیا پر فتوحات حاصل کرتے ہوئے فیصلہ کن معرکے میں رسائی حاصل کی، اس دوران جولین الواریز نے بھی صلاحیتوں کا بھرپور جادو جگایا۔

دوسری جانب فرانس کو آسٹریلیا سے پہلے میچ کے آغاز میں ہی ایک گول کے خسارے میں جانا پڑا ،ٹیم نے کم بیک کرتے ہوئے4-1سے کامیابی حاصل کی، پھر ڈنمارک سے میچ میں عمدہ کارکردگی کی بدولت لاسٹ 16 میں جگہ پکی کرلی، اگرچہ اسے تیونس کے ہاتھوں مات ہوئی مگر بعد ازاں پولینڈ کو ناک آؤٹ کرکے کوارٹر فائنل کا ٹکٹ کٹوایا جہاں پر انگلینڈ کو2-1 سے ٹھکانے لگایا۔

سیمی فائنل میں مراکش پر فتح نے فرنچ ٹیم کو فائنل میں پہنچایا، اب اس کی نگاہیں 60 برس کے عرصے میں ٹائٹل کا کامیاب دفاع کرنے والی پہلی ٹیم بننے پر مرکوز ہیں، آخری مرتبہ یہ کارنامہ برازیل نے انجام دیا تھا۔

فیصلہ کن معرکے سے قبل وائرس نے فرانس کو کافی پریشان کیا ہے، اس کے 2 اسٹارٹنگ سینٹر بیکس رافیل وارانے اور ابراہیما کوناٹے بیمار پڑچکے، دونوں نے مراکش کیخلاف سیمی فائنل میں حصہ لیا مگر اس کے بعد وائرس کا شکار ہوگئے، اس مقابلے سے قبل ڈیفینڈر ڈیوٹ اپامیکانو اور مڈ فیلڈر ایڈرین ریباؤٹ بھی بیمار پڑگئے تھے،انھیں آئسولیٹ کردیا گیا تھا تاکہ فرنچ کیمپ میں وائرس نہ پھیلے، ریزرو ونگر کنگسلے کومین بھی علیل ہیں۔

فرانس کی جانب سے اس صورتحال کا ذمہ دار ایئرکنڈیشننگ سسٹم کو قرار دیا جارہا ہے، کوچ ڈیڈائر ڈیسچیمپس نے کہا کہ صورتحال کافی گھمبیر ہے مگر ہم تمام احتیاطی تدابیر اختیار کیے ہوئے ہیں، اس کے ساتھ ہماری پوری توجہ فائنل پر بھی مرکوز ہے۔

ادھر فرانس اور ارجنٹائن کے شائقین نے بھی جیت کا جشن منانے کی تیاریاں کرلی ہیں، ان دونوں ممالک میں خاص طور پر فٹبال کا بخار پورے عروج پر پہنچا ہوا ہے، فرانس نے تو پہلے ہی فتح کے جشن میں پْرتشدد واقعات کی روک تھام کیلیے منصوبہ بندی بھی کرلی ہے۔

لیونل میسی اپنے کیریئر کا آخری ورلڈ کپ میچ کھیلیں گے، وہ جیت کے ساتھ اس مقابلے کو یادگار بنانا چاہتے ہیں، ارجنٹائنی پلیئرز بھی تیسری مرتبہ چیمپئن بن کر اپنے اسٹار فٹبالر کے خوابوں کو حقیقت کا رنگ بھرنے کیلیے تیار ہیں۔