گزشتہ 7 برسوں سے مسلسل کامیابی سے منعقد کیا جانے والا کرکٹ مقابلہ پاکستان سپر لیگ(پی ایس ایل) اب عالمی کرکٹ میں اہم مقام حاصل کرچکا ہے اور دنیا بھر کے تمام بڑے کھلاڑی اس میں حصہ لینے کو فخر و انبساط کا باعث سمجھتے ہیں۔ اب پی ایس ایل کا 8واں ایڈیشن 13 فروری سے شروع ہو رہا ہے جو 19 مارچ تک جاری رہے گا‘اس 35 روزہ ٹورنامنٹ میں کل 34 ٹی20 میچ کھیلے جائیں گے‘اس مقابلے میں حسبِ معمول ملک کی 6 علاقائی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جنہیں مقامی اور قومی کھلاڑیوں کے علاوہ 36 سے زائد غیر ملکی کھلاڑیوں کی خدمات بھی حاصل ہوں گی‘پی ایس ایل 8 ملک کے 4 بڑے شہروں یعنی کراچی‘ لاہور‘راولپنڈی اور ملتان میں کھیلا جائے گا اور اس میں اسلام آبا دیونائیٹڈ‘لاہور قلندرز‘ کراچی کنگز، پشاور زلمی، کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں حصہ لیں گی۔پاکستان سپر لیگ کی افتتاحی تقریب پہلی مرتبہ ملتان میں منعقد کی جارہی ہے۔ 13 فروری کو افتتاحی میچ دفاعی ٹیم لاہور قلندرز اور میزبان ٹیم ملتان سلطانز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل 19 مارچ کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔اب تک پی ایس ایل میں حصہ لینے والی تمام 6 ٹیموں میں سے 5 ٹیمیں ایک ایک مرتبہ ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کو 2 مرتبہ ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز حاصل ہوچکا ہے۔دوسری جانب گزشتہ سال کی چمپین لاہور قلندرز کیلئے یہ بہترین موقع ہے کہ وہ اس بار بھی ٹائٹل جیت کر پی ایس ایل کی تاریخ میں لگاتار 2 ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی ٹیم بن سکتی ہے‘اس مرتبہ پی ایس ایل میں تمام شائقین کی نظریں 2 کھلاڑیوں پر مرکوز ہوں گی ایک فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی اور دوسرے بابر اعظم، جو موجودہ دور کے بہترین بلے بازوں میں شمار کئے جاتے ہیں‘شاہین آفریدی دفاعی چمپیئن لاہور قلندرز کے کپتان ہیں‘انہیں یہ ذمہ داری پچھلے سال دی گئی تھی جسے نبھانے میں وہ پہلی بار ہی سرخرو ہوئے اور لاہور قلندرز کی ٹیم پہلی دفعہ پی ایس ایل کی فاتح بنی تاہم شاہین زخمی ہوجانے کی وجہ سے ٹورنامنٹ کے بعد کرکٹ کے میدان سے باہر ہوگئے مگر اب وہ 8ویں ایڈیشن کے آغاز سے قبل ہی مکمل طور پر فٹ ہوچکے ہیں اور پھر سے قلندرز کی قیادت کیلئے تیار ہیں کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے شاہین آفریدی پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی جانب سے 50 میچ کھیل کر 20.77 کی اوسط سے 70 وکٹیں لے چکے ہیں دوسری جانب بابر اعظم خود کو اس وقت کرکٹ کے تمام فارمیٹس میں بہترین بیٹسمین کی حیثیت سے منواچکے ہیں۔ حال ہی میں انہیں آئی سی سی کی جانب سے بہترین کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ اور 2022ء کے کرکٹر آف دی ائیر کی سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی سے نوازا جاچکا ہے وہ آئی سی سی کی تازہ ترین بیٹنگ رینکنگ میں ون ڈے انٹرنیشنل میں سرفہرست ہیں جبکہ ٹیسٹ میچوں میں تیسرے اور ٹی20 انٹرنیشنلز میں چوتھے نمبر پر ہیں‘بابر اعظم پی ایس ایل میں پہلی مرتبہ پشاور زلمی کیلئے کھیلیں گے اور ٹیم کی قیادت بھی کرینگے‘اس سے قبل وہ کراچی کنگز کی قیادت بھی کرچکے ہیں‘ پشاور زلمی نے 2017 ء کا پی ایس ایل ٹورنامنٹ جیتا تھا۔ یہ وہ واحد ٹیم ہے جو 4 بار فائنل میں پہنچی اور 3 مرتبہ رنر اپ رہی‘ اب دیکھنا ہے کہ بابر اپنی قیادت اور بیٹنگ کی صلاحیتوں سے پشاور کو دوسری دفعہ چمپیئن بناسکتے ہیں یا نہیں؟بابر اعظم پی ایس ایل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز ہیں‘ انہوں نے گزشتہ ایڈیشنز میں پہلے اسلام آباد یونائیٹڈ اور پھر کراچی کنگز کی نمائندگی کی اور 68 میچ کھیل کر 42.33 کی اوسط سے 2 ہزار 413 رنز اسکور کئے وہ پی ایس ایل میں 2 ہزار یا زائد رنز بنانے والے اب تک کے واحد کھلاڑی ہیں۔ وہ 23 نصف سنچریاں اسکور کرچکے ہیں جو پی ایس ایل میں ایک ریکارڈ ہے۔ تاہم وہ کوئی سنچری نہیں بناسکے۔ ان کا سب سے زیادہ اسکور 90 ناٹ آؤٹ تھا توقع ہے کہ اس بار وہ سنچری بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے‘پشاور زلمی کے بعد سب سے زیادہ فائنل کھیلنے والی ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ہے جو 3 بار فائنل کھیلی اور 2019 ء میں ٹائٹل جیتنے میں کامیاب بھی ہوئی‘ وہ پہلے 2 ٹورنامنٹ میں مسلسل رنر اپ رہی جبکہ 3 ٹیمیں اسلام آباد یونائیٹڈ، لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز 2، 2 مرتبہ فائنل میں پہنچیں۔ قلندرز اور سلطانز ایک، ایک بار فائنل جیتیں جبکہ یونائیٹڈ کی ٹیم دونوں دفعہ ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ تاہم کراچی کنگز واحد ٹیم ہے جو صرف ایک مرتبہ 2020ء میں فائنل میں پہنچی اور چیمپیئن بننے میں بھی کامیاب ہوگئی۔اگر پی ایس ایل کے گزشتہ تمام ایڈیشنز میں کھیلے گئے میچوں میں ٹیموں کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ سب سے زیادہ میچ پشاور زلمی نے کھیلے جن کی تعداد 81 ہے اور سب سے زیادہ میچ جیتنے والی ٹیم بھی وہی ہے۔ اس نے 44 فتوحات حاصل کیں جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے 77 میچوں میں 42 کامیابیاں حاصل کیں سب سے زیادہ شکست کی ہزیمت اٹھانے والی ٹیم جس نے 75 میں سے 43 میچ ہارے وہ کراچی کنگز ہے‘تاہم کامیابی کے تناسب کے لحاظ سے ملتان سلطانز کی ٹیم سب سے آگے نظر آتی ہے‘ 8ویں پی ایس ایل کی ان تمام ٹیموں میں قومی‘بین الاقوامی اور مقامی کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں ان میں تجربہ کار کھلاڑی بھی ہیں اور نوجوان باصلاحیت کھلاڑی بھی۔ غرضیکہ شائقین کو کھیل کے میدان میں کرکٹ کے ستاروں کی کہکشاں نظر آئیگی‘ دیکھنا یہ ہے کہ اس بار بازی کون جیتے گا اور کون بنے گا 8ویں پی ایس ایل کا چیمپئن۔