لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

عدالت نے عوام کو مشتعل کرنے کے الزام میں گرفتار معروف دفاعی و سیاسی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد عباس شاہ کے روبرو پیش کیا گیا۔

تفتیشی افسرنے عدالت سے امجد شعیب کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کردی۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کا فوٹو گرامیٹرک ٹیسٹ لاہور سے کروانا ہے۔

صدر اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن قیصر امام نے ملزم کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ امجد شعیب اپنے بیان کا اقرار کر رہے ہیں کہ وہی ٹیلی ویژن پر بیٹھے ہوئے تھے، اگر بیان اور اپنی موجودگی کا اقرار کر لیا تو فوٹو گرامیٹرک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کیوں کرانے چاہئیں؟

فریقین کے دلائل سننے کے بعد 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو پیر کی علی الصبح اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔

مقدمہ مجسٹریٹ اویس خان کی مدعیت میں اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 153 اے اور 505 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

امجد شعیب پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں سوچی سمجھی سازش اور منصوبہ بندی کے تحت سرکاری ملازمین کو سرکاری اور قانونی فرائض کی انجام دہی سے روکنے کیلئے اکسایا۔ حکومت اور حزب اختلاف میں مزید دشمنی، نفرت اور اشتعال انگیزی پیدا کرنے کی کوشش کی۔