اسپانسر شپ حج سکیم کا کوٹہ 50 فیصد مقررکرنیکا فیصلہ

وفاقی حکومت نے اسپانسر شپ حج سکیم کا کوٹہ 50 فیصد مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کی جس میں حج پالیسی 2023، اسپانسر شپ اسکیم، سعودی عرب میں رقوم کی ادائیگی اور فاٹا اصلاحات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر خزانہ نے عازمین حج کے لیے زرمبادلہ کے انتظام کا عندیہ دے دیا ہے.

اسحاق ڈار کا کہنا تھا سابقہ حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدوں کے باعث ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں، اللہ کے مہمانوں کی آسانی اور سہولت کے لیے حکومت ہر ممکن اقدام کرے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے حج انتظامات کے لیے وزارت مذہبی امور کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی حج اسپانسرشپ سکیم صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں یا ان کے عزیز و اقارب کے لیے ہے، بیرون ملک سے غیر ملکی زرمبادلہ بھجوانے والے پاکستانی اسکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اسپانسر شپ حج اسکیم کا کوٹہ 50 فیصد مقرر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا جا چکا ہے، اسپانسرشپ اسکیم میں شمولیت کے لیے پاکستانی پاسپورٹ لازمی ہو گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر 50 فیصد حج کوٹہ سرکاری، نجی حج اسکیم کے لیے مختص کیے جانےکا اصولی فیصلہ بھی ہو چکا ہے، ریگولر حج اسکیم کے تحت پاکستانی نامزد بینکوں میں حج درخواستیں جمع ہوں گی۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ موجودہ ڈالر ریٹ کے حساب سے حج اخراجات کا تخمینہ 11 سے 12 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔

ذرائع کے مطابق اگلے ہفتےکابینہ سے منظوری ملتے ہی وزیر مذہبی امور درخواستوں کی وصولی کا باضابطہ اعلان کریں گے، سرکاری حج اسکیم کی درخواست کی وصولی 13 مارچ سے شروع کیے جانے کا امکان ہے۔