ماہرین کو یہ خدشہ ہے کہ اِس وقت مصنوعی ذہانت کا استعمال عام ہونے کے کئی نقصانات ہو سکتے ہیں جس میں فیک نیوز اور غلط معلومات کو فروغ دیئے جانے کا خطرہ سب سے بڑا ہے تاہم خود اِس ٹیکنالوجی پر کام کرنے والوں کا کہنا ہے کہ اِس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ٹیکنالوجی کمپنیز کوشش کر رہی ہیں‘اے آئی کمپنی انفیڈو ڈاٹ اے آئی کے شریک بانی ورون پری کہتے ہیں کہ جس طرح کوئی بھی ٹیکنالوجی اچھے اور برے دونوں قسم کے کاموں کے لئے استعمال کی جا سکتی ہے ویسا ہی اے آئی کے ساتھ بھی ہے لیکن اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے بہت سے لوگ اب ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو صحیح اور غلط معلومات میں فرق بتا سکے لیکن ہمیں خود بھی اس معاملے میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ بغیر اے آئی کے استعمال کے بھی بہت سی جعلی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں‘چیٹ بوٹز ایسے کمپیوٹر پروگرامز ہیں جو آپ کے سوالات کے جواب دینے کے لئے تقریباً انسانوں جیسی صلاحیت رکھتے ہیں‘جب آپ ان سے لکھ کر یا وائس نوٹ کے ذریعے کوئی سوال کرتے ہیں تو یہ آپ کی ضرورت کے مطابق جواب دیتے ہیں‘جواب پسند نہ آنے کی صورت میں آپ اپنے سوال کو تبدیل یا اس میں کچھ کمی بیشی بھی کر سکتے ہیں، جس کے رد عمل میں یہ چیٹ بوٹز اپنے جواب تبدیل کرنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی پر کام کرنے والے اے آئی چیٹ بوٹس کی مقبولیت بڑھتی جا رہی ہے۔اوپن اے آئی کمپنی کا چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی 30 نومبر 2022 کو لانچ ہوا اور ایک ہفتے کے اندر دس لاکھ سے زیادہ لوگ اسے استعمال کر چکے تھے۔اِس کا استعمال لوگ سی وی لکھنے، پروجیکٹ رپورٹس تیار کرنے یا مختلف تقریبات کی تیاری کے لئے بھی کر رہے ہیں لیکن اِس کے علاوہ اے آئی ٹیکنالوجی کے کئی مختلف شعبوں میں کئی فائدے ہیں۔انہیں ہسپتالوں، دفتروں اور سوشل میڈیا ایلگوریتھم میں بھی پہلے سے استعمال کیا جا رہا ہے‘ اس کے علاوہ کاروباروں کو بڑھانے کے لئے پروموشنل ویڈیوز بھی یہ آپ کے ایک اشارے میں بنا کر دے دیتے ہیں‘چیٹ جی پی ٹی کی ہی طرح کے کئی اور ٹولز پہلے سے ہی مارکیٹ میں آ چکے ہیں جو ہماری زندگی، ہمارے کام کرنے کے طریقے بدل سکتے ہیں‘ پچھلے دنوں گوگل نے اپنا چیٹ بوٹ بارڈ لانچ کیا، اڈوبی نے فائر فلی اور فروری میں مائیکرو سافٹ نے اپنے سرچ انجن بِنگ میں بھی چیٹ بوٹ فیچر متعارف کروایا ہے۔چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ یہ آپ کے سوال کرنے پر انٹرنیٹ سے معلومات حاصل نہیں کر رہا‘ اس لئے ضروری نہیں کہ وہ آپ کو جو بتا رہا ہے وہ 100 فیصد درست اور تازہ ترین معلومات ہوں‘اس ٹول کے جواب ان معلومات پر مبنی ہیں جو چیٹ جی پی ٹی کے ستمبر 2021 ء میں لانچ سے قبل اس میں فیڈ کی گئی تھیں‘حالانکہ اسے بنانے والی کمپنی اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ مارچ میں اس چیٹ بوٹ کا جو نیا ورژن چیٹ جی پی ٹی فور لانچ کیا گیا وہ بہتر ہے لیکن یہ بھی ابھی چالیس فیصد ہی درست معلومات دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔