لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ چیلنج کرتا ہوں آئیں الیکشن لڑیں!اقتدار کا فیصلہ عوام کو کرنے دیں،شفاف الیکشن کیلئے ای وی ایم لے کر آیا لیکن ختم کردی گئی۔ہمارا پورا سسٹم غلاموں کا سسٹم بن گیا ہے ہم آزاد نہیں۔
انہوں نے یوم تاسیس پر کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2002 کے الیکشن میں ایک سیٹ ملی اور بہت سے لوگ چھوڑ گئے، پہلے الیکشن میں 90 فیصد اور پھر دوسرے الیکشن میں 95 فیصد لوگ چھوڑ گئے۔
ہم نے 2008 میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا تو لوگ سمجھے پارٹی ختم ہوگئی۔ 2018 کا الیکشن ہم جیتے اور ساڑھے تین سال حکومت میں گزارے، پہلا الیکشن ہارنے کے بعد کون پارٹی میں آتا ہے، مینار پاکستان کا تاریخی جلسہ تھا کسی کو پتا نہیں تھا کہ اتنے لوگ آئیں گے۔
نوازشریف آج تک مینارپاکستان میں جلسہ نہیں کرسکے، دوخاندانی پارٹیاں بنی ہوئی ہیں لوگ ان سے تنگ ہیں، خیبرپختونخواہ کسی کو دوسری بار اکثریت نہیں دیتا لیکن ہماری جماعت کو دوسری بات اکثریت ملی۔
2013 میں ن لیگ کو جتوانے کیلئے بھرپور دھاندلی کی گئی تھی۔ ہم نے ای وی ایم کیلئے قانون سازی کی جس سے 90 فیصد دھاندلی ختم ہوجاتی، ای وی ایم کا مطلب جیسے ہی پولنگ ختم اسی وقت نتیجہ آجاتا۔
ای وی ایم کی دو سال تک کوشش کی لیکن نہیں آنے دی گئی۔ جب کپتان تھا تو نیوٹرل ایمپائر لے کر آیا، چاہتا تھا کوئی بھی الیکشن جیتے تو شفاف طریقے سے جیتے۔ چیلنج کرتا ہوں آئیں الیکشن لڑیں اور عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔
نوازشریف بیماری کی ایکٹنگ کرکے ملک سے بھاگ گیا، آج یہ حال کہ سزا یافتہ لوگ ملک کے فیصلے کررہے ہیں، دو خاندانی پارٹیوں کے اپنے مفاد ہیں بس این آراو لیتے رہتے ہیں، پاکستان میں تھانہ کچہری کی سیاست چل رہی ہے، طاقتور جعلی پرچے کراتا ہے اور پوچھنے والا کوئی نہیں ہے، ہمارا پورا سسٹم غلاموں کا سسٹم بن گیا ہے ہم آزاد نہیں۔
،مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا کوئی ایف آئی آردرج نہیں کراسکا، قاتلانہ حملے کی تحقیقات کو سبوتاڑ کردیا گیا، میرے خلاف 145مقدمے ہیں، سابق وزیراعظم کو انصاف نہیں ملتا تو عام آدمی کو کیا ملے گا؟