وفاقی کابینہ کی روز ویلٹ ہوٹل امریکا کو کرایے پر دینے کی منظوری

 وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی  نے نیویارک میں روز ویلٹ ہوٹل 3 سال کے لیے نیویارک سٹی حکومت کو کرایے پر دینے کی منظوری دے دی ہے۔

 رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مشہور روز ویلٹ ہوٹل کے ایک ہزار 25 کمرے تین سال کی مدت کے لیےکرایے پر حاصل کرنے کے لیے نیویارک سٹی گورنمنٹ نے پیشکش کی جس سے اس دورانیے میں 16 کروڑ ڈالر خرچ کے بجائے تقریباً ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر آمدنی ہوگی۔کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اس پیشکش کی منظوری دی گئی اور این وائی سی جی اور روزویلٹ ورکر یونین کے ساتھ مذاکرات کے لیے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اجلاس میں 150 سے زائد اشیا اور ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی اجازت بھی دی گئی اور پنجاب اور سندھ کی حکومتوں کو 50 لاکھ ٹن گندم کی حصولی کے لیے 110 کھرب 64 ارب مالیت کی کیش کریڈٹ لمٹ کی منظوری دے دی۔ نیویارک سٹی نے ہوٹل کے ایک ہزار 25 کمرے یومیہ کی بنیاد پر 36 ماہ کے لیے 200 ڈالر کی ریٹ پر حاصل کرنے کی پیش کش کی تھی جہاں تین سالہ تک مہاجرین کو رکھا جائے گا۔ پیش کش 14 ماہ کی ضمانتی مدت کے ساتھ 4 ماہ کا نوٹس کا وقت جو کم از کم 18 ماہ پر مشتمل ہوگا۔ اس معاہدے پر عمل درآمد 15 مئی سے ہوگا، جس کے لیے پہلے سال روزانہ 200 ڈالر، دوسرے سال 205 ڈالر اور تیسرے سال 210 ڈالر کرایہ ہوگا۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیویارک سٹی ٹیکس اور دیگر ادائیگیاں بھی کرے گی اور ماہانہ کرایہ 17 لاکھ 40 ہزار ڈالر ہر مہینے کے آغاز میں ایڈوانس ادا کرے گی۔

اس معاہدے سے ورکر یونین کے بقایہ جات کی ادائیگی میں مدد ملے گی جو معاہدے میں تعاون کر رہے ہیں۔اس سے پی آئی اے-آئی ایل کو پہلے سال 74 لاکھ ڈالر، دوسرے سال 53 لاکھ ڈالر اور تیسرے سال 61 لاکھ ڈالر کے ریٹ پر تین سال میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 88 لاکھ ڈالر آمدن ہوگی۔