دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں شدت آنے لگی ہے اور جہاں ایک طرف گر م ممالک میں ابھی تک سردی کی لہر چل رہی ہے وہاں آسٹریلیا میں موسمِ سرما کے آغاز سے قبل ہی سردی نے دستک دے دی ہے۔ ملک کے جنوب مشرقی علاقوں میں ٹھنڈی ہواؤں، ژالہ باری اور اچانک پڑنے والی برف باری نے موسم کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔تازہ ترین رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی ریاست نیو ساوتھ ویلز کے قصبے اوبرون میں رواں ہفتے برف باری ہوئی ہے جس کے بعد پورے علاقے نے سفید چادر اوڑھ لی ہے۔اوبرون کے شہری کہتے ہیں کہ انہیں بالکل بھی توقع نہیں تھی کہ اس قدر برف باری ہو گی۔ یہاں کے شہریوں کے مطابق موسم نے اپنے تیور بدلے تھے اور وقت گزرنے کے ساتھ موسم سرد ہو گیا تھا لیکن جب وہ صبح جاگے تو ہر طرف برف ہی برف تھی۔واضح رہے کہ دنیا کے بیشتر ملکوں کے برعکس آسٹریلیا میں جون، جولائی اور اگست کے مہینے سرد ترین مہینے ہوتے ہیں۔ ان مہینوں میں جب سورج ایشیائی ملکوں میں آگ برسا رہا ہوتا ہے وہیں آسٹریلیا میں برف پڑ رہی ہوتی ہے اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے چلا جاتا ہے۔آسٹریلیا میں دسمبر، جنوری اور فروری گرم مہینے ہوتے ہیں جب کہ مارچ، اپریل اور مئی کے مہینے موسمِ خزاں کے ہوتے ہیں اور ستمبر، اکتوبر اور نومبر میں ہر سو بہار ہوتی ہے۔آسٹریلوی دارالحکومت کینبرا میں گزشتہ روز شدید برف باری ہوئی جس کے بعد درجہ حرارت گر گیا، اس دوران 10 سینٹی میٹر تک برف ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ یہ علاقہ سکی کھیل کیلئے مشہور ہے اور یہاں پر سکی سیزن شروع ہونے میں ابھی ایک مہینہ باقی ہے لیکن وہاں ہر طرف برف کے ڈیرے ہیں۔آسٹریلیا میں موسمِ سرما کے شروع ہونے سے قبل برف باری کے بعد محکمہ موسمیات نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ ملک کے جنوب مشرقی علاقوں اور الپائن کے پہاڑی علاقوں میں موسم کی اچانک بدلتی صورتِ حال کے نتیجے میں ان کے جانور ہلاک ہو سکتے ہیں۔ ماہرین موسمیات کے مطابق یہ گلوبل موسمیاتی تبدیلی کی لہر ہے جس سے پوری دنیا متاثر ہے اور اس کے زیر اثر آسٹریلیامیں موسم نے اچانک انگڑائی لی اور پارہ صفر ڈگری سینٹی گریڈ سے نیچے گر گیا۔یہ تو آسٹریلیا کی بات ہورہی تھی خود پاکستان میں بھی موسمیاتی تبدیلی کی لہر چل پڑی ہے اور اس وقت بھی پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے زیر اثر ہے۔ سال کے اس مہینے میں درجہ حرارت ماضی کے مقابلے میں کہیں بہت کم ہے اور اس کے اثرات زراعت پر نمایاں محسوس ہوسکتے ہیں۔ ایسی اجناس جن کیلئے درجہ حرارت میں اضافہ ضروری ہے ان کی پیداوار میں کمی کا امکان ہے، اس طرح ماہرین کے مطابق گرمی کی لہر اچانک شروع ہونے کی صورت میں اگر درجہ حرارت میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوسکتا ہے تو اس سے ماضی قریب کی طرح سیلابوں کاخطرہ بڑھ سکتا ہے۔