نئی دہلی: بھارت میں والدین نے اپنی نومولود بچی کا نام حال ہی میں آئے سمندری طوفان بپر جوائے کے نام پر رکھ دیا۔
اپنی نوعیت کا یہ انوکھا واقعہ سمندری طوفان سے متاثر ہونے والی بھارتی ریاست گجرات کے ضلع کچھ میں پیش آیا جہاں ایک پناہ گاہ کیمپ میں خاتون نے بچی کو جنم دیا جس کا نام والدین نے بپر جوائے رکھ دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مذہبی شخصیات، قومی ہیروز یا فلمی ستاروں پر بچوں کے نام رکھنا عام سی بات ہے لیکن قدرتی آفات یا وبا پر اپنے بچوں کے نام رکھنا کچھ عجیب سا ہے لیکن اس حق میں رائے دینے والے اسے تاریخ کا حصہ بننا کہتے ہیں۔
سمندری طوفان بپر جوائے جنوبی ایشیائی ممالک میں کئی دنوں تک اپنی دھاک بٹھائے رکھنے کے بعد دو روز قبل گجرات کے ساحل سے ٹکرایا اور تباہی مچادی جس میں کم سے کم 9 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
بعد ازاں طوفان تو ٹل گیا لیکن شہریوں کے دل و دماغ پر اثرات چھوڑ گیا۔ اس دوران کئی انوکھے واقعات بھی رونما ہوئے۔ طوفان کی آمد سے قبل حفاظتی اقدامات کے تحت ساحلی علاقوں سے شہریوں کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا تھا۔
ضلع کھاؤ کے ایک ریلیف کیمپ میں خاتوں نے ایک خوبصورت بچی کو جنم دیا کیوں کہ یہ بچی اس دن پیدا ہوئی تھی جس دن گجرات سے طوفان بپر جوائے ٹکرایا تھا اس لیے والدین نے بچی کا نام ہی بپر جوائے رکھ دیا۔
ایسا پہلی بار نہیں کہ والدین نے بچوں کے نام قدرتی آفات پر رکھے ہیوں اس سے قبل بھی بھارت میں آنے والے سمندری طوفانوں تتلی، گلاب اور فنی وغیرہ پر بچوں کے نام رکھے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ کسی بھی سمندری طوفان کا نام عالمی موسمیاتی ادارہ تجویز کرتا ہے اور چند روز قبل آنے والے سمندری طوفان کا نام بپر جائے بھی انھوں نے ہی منظور کیا تھا۔