اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کےلیے ”بانڈڈ بلک سٹوریج پالیسی 2023“ کی منظوری دیدی

وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ عوام کے ساتھ کیے گئے ایک اور وعدے کی تکمیل کردی ہے اور اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کے لئے ”بانڈڈ بلک اسٹوریج پالیسی 2023“ کی منظوری دے دی ہے۔

بدھ کو اپنے ایک ٹویٹ میں اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت کا پاکستان کے عوام کے ساتھ ایک اوروعدہ پورا ہوا جو 9 جون 23 کو قومی اسمبلی میں بجٹ مالی سال 24 کی تقریر کے ذریعے کیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق نئی پالیسی میں پٹرولیم مصنوعات کی درآمد کیلئے غیرملکی بینک میں ایل سیز کھولنے کی شرط ختم کردی گئی ہے۔ آئل مارکیٹنگ کمپنیز پاکستانی پورٹس پر خام تیل، پٹرولیم مصنوعات خریدسکیں گی۔

پالیسی کے تحت غیرملکی آئل سپلائر کمپنیاں پیٹرولیم مصنوعات پاکستانی پورٹس پراسٹوریج میں رکھیں گی، نئی پالیسی سے پٹرولیم مصنوعات کی درآمد پر بینک چارجز ودیگراخراجات ختم ہوں گے جس سے ریفائنریز، آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو سستے دام پر تیل مل سکے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پالیسی عالمی بینکوں کے رویے اورزرمبادلہ کی کمی کے پیش نظر تیارکی گئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر پر دباو میں کمی جبکہ ملکی کرنسی میں بھی پیٹرولیم مصنوعات خریدی جاسکیں گی۔

نئی پالیسی کے تحت غیر ملکی آئل سپلائرز شیڈولڈ بینکوں میں صرف ایل سی کھلنے پر پیٹرولیم مصنوعات ریلیز کردیں گے، اس سے قبل عالمی مارکیٹ سے پیٹرولیم مصنوعات خریدنے کیلئے ایل سی کی غیرملکی بینکس کی کنفرمیشن کے بعد پراڈکٹ ریلیز ہوتی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ بانڈڈ سٹوریج کی سہولت سے پاکستان کی اسٹریٹیجک آئل سٹوریج ممکن ہوجائے گی۔ پاکستان میں اس وقت دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں اسٹریٹجک آئل سٹوریج موجود نہیں ہے۔