وینس: ایک استانی نے اپنے 24 سالہ مدتِ ملازمت میں سے 20 سال تک چھٹیاں کیں اور اب انہوں نے اپنی برطرفی کے بعد اپنا دفاع کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
سنزیا پاؤلینا ڈی لائیو کو سال 2017 میں ان کی ملازمت سے برطرف کیا گیا تھا کیونکہ وہ چار ماہ کی غیر حاضری کے بعد اسکول پہنچی تھیں۔ ان کے خلاف شکایتوں کے ڈھیر لگے تھے۔ اس پر اطالوی عدالتِ عالیہ نے انہیں ملازمت سے سبکدوش کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔
اس کے بعد خاتون نے کہا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرتے ہوئے اس کی وجوہ بیان کرکے خود کا دفاع کریں گی۔ ان کے ذمے ثانوی جماعتوں کے بچوں کو تاریخ وفلسفہ پڑھانا تھا۔ جب اخباری نمائیندوں نے ان سے رابطہ کیا تھا تو انہوں نے صحافیوں پر عدم اعتماد کرتے ہوئے گفتگو سے انکار کردیا۔
2017 میں برطرفی کے بعد 2018 میں ایک شہری عدالت نے انہیں ملازمت پر بحال کردیا تھا۔ اس کے بعد وزارتِ تعلیم نے دوبارہ سپریم کورٹ میں درخواست دائرکی تھی۔
وزارتِ تعلیم نے سپریم کورٹ سے کہا کہ خاتون استانی ملازمت کے پہلے دس برس تک اسکول نہیں آئیں۔ اس کے بعد وہ بہانے سے طویل چھٹیاں لیتی رہیں۔ کبھی انہوں نے نجی مصروفیات کا کہا تو کبھی اپنے قریبی عزیزوں کی بیماری کا حوالہ بھی دیا۔
2015 میں ان پرمقدمہ چلا اور وہ اپنی درسی کتابوں کے نام تک نہ بتاسکیں۔ ان سے بچوں کو نمبر دینے کے متعلق پوچھا گیا تو کاپی جانچنے اور نمبر دینے کا عجیب و غریب طریقہ بیان کیا۔
دوسری جانب طلباوطالبات نے بتایا کہ جب کبھی وہ جماعت میں آتیں تو ان کی توجہ فون پر ہی ہوتی اور بچوں کو یکسرنظرانداز کرتی تھیں۔ 2017 میں ان پرمقدمہ چلا اور انہیں ملازمت سے فارغ کردیا گیا۔
تاہم سنزیا اب بھی پرامید ہیں کہ انہیں دوبارہ ملازمت پر بحال کردیا جائے گا۔