اس کالم میں مصنوعی ذہانت جیسی طاقتور ٹیکنالوجی کے دانشمندانہ استعمال جیسے موضوع پر روشنی ڈالتے ہیں جس کی گونج آج ہمیں ہر جگہ سنائی دے رہی ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ کیا ہم انسانی تخلیقات اور مشین لرننگ کی صلاحیتوں کے درمیان ہم آہنگی کا کوئی نقطہ تلاش کرسکتے ہیں؟ایک ایسی دنیا کا تصور کیجئے جہاں تخلیقی صلاحیتوں اور ٹیکنالوجی کا ملاپ ہوسکے۔ آج کی دنیا میں ہر چیز ممکن ہے اور تخلیقی دنیا خصوصاً اشتہارات کی دنیا کو مصنوعی ذہانت نے ہلا کر رکھ دیا ہے‘ اسٹوری بورڈنگ سے لےکر اسکرپٹ رائٹنگ تک، تخلیقی ماہرین کے لئے مصنوعی ذہانت ایک اہم آلہ بن چکی ہے لیکن اس سب پر بات کرنے سے پہلے اس دور کی تعریف ضرور کرنی چاہئے جس میں آج ہم سب رہ رہے ہیں۔ یہ کیا شاندار دور ہے ‘وہ لوگ جن کی پیدائش 1980 اور 1990 کی دہائی کی ہے، ان لوگوں نے ٹیکنالوجی کی دنیا میں شاندار ارتقا دیکھا ہے‘ یہ انسانی تاریخ میں ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا انقلاب ہے جو مختلف شعبوں میں ہمارے رویوں، روایات اور عادات کو تشکیل دیتا ہے لیکن ظاہر ہے طاقت کے ساتھ ساتھ بڑی ذمہ داریاں بھی آتی ہیں‘ اس لئے یہ ہمارے اختیار میں ہوتا ہے کہ ہم صحیح اور غلط کے درمیان کس طرح فرق کریں‘ کیا آپ کو وہ وقت یاد ہے جب اسمارٹ فونز ہماری زندگیوں میں شامل ہوئے تھے؟ کوئی یہ اندازہ نہیں لگا سکتا تھا کہ لوگوں کی روزمرہ زندگیوں میں اس کا استعمال اس حد تک بڑھ جائے گا اور یہ کہ اس کے کیا اثرات ہوں گے اب گوگل میپس جیسے دیگر سیٹلائٹ نقشوں کا بھی ہماری زندگیوں میں عمل دخل کتنا بڑھ چکا ہے‘یوں گمان ہوتا ہے جیسے ہم نے رہنمائی کا کام بھی اب ٹیکنالوجی پر چھوڑ دیا ہے‘ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ انقلاب انسانوں کے خلاف نہیں ہے بلکہ مصنوعی ذہانت ہماری زندگیوں میں مثبت کردار بھی ادا کرسکتی ہے‘ آپ مصنوعی ذہانت کو کمانڈ دیتے ہوئے اس کی تمام صلاحیتوں کو استعمال کرنے کے لئے اپنی پوری توانائی اور تخیل کو استعمال کریں گے‘ نظری طور پر آپ کے شعبے میں جو کچھ بھی ممکن ہوگا آپ اس کا استعمال کرنا چاہیں گے تو ہم تخلیقی شعبوں جیسے اسکرپٹ رائٹنگ، میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر ایسا محسوس کیوں نہیں کرتے؟اب بات کرتے ہیں اشتہارات کی اور یہ کہ کیسے مصنوعی ذہانت نے اس شعبے میں انسانی صلاحیتوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ آپ مصنوعی ذہانت کو ایک جاندار اور کبھی نہ تھکنے والا رفیقِ کار سمجھئے جوکہ اپنے شاندار خیالات اور تخیلات کا سہرا اپنے سر کبھی نہیں لیتا جب آپ نے اپنے اسٹوری بورڈ آرٹسٹ سے بات چیت کرنی ہو تو وہی گفتگو آپ مصنوعی ذہانت سے بھی کیجئے۔ اس میں بھی اسٹوری بورڈ آرٹسٹ بننے کی صلاحیت ہے جو بہت تیزی سے کام کرتا ہے‘آپ جب تک اس کے تخلیق کردہ مواد سے مطمئن نہیں ہوتے تب تک یہ آپ کے لئے کام کرتا رہے گا لیکن پھر یہاں ایک اہم نکتہ اٹھا ہے اور وہ ہے ایک توازن پیدا کرنا؛جیسے ہم نے ماضی میں انسانی مہارت کو بھلا کر مشینوں پر انحصار کرنا شروع کیا، کوشش کرنی چاہیے کہ دیگر طاقتور ٹیکنالوجیز کے ساتھ اب ہم اپنی پرانی غلطیاں نہ دہرائیں۔ہم مصنوعی ذہانت سے متاثر ضرور ہوسکتے ہیں لیکن انسانوں کو اس میں خود بھی حصہ لینا چاہیے کیونکہ اشتہارات کی دنیا میں صارفین ہماری تخلیقی صلاحیتوں کے لئے رقم ادا کرتے ہیں۔ دوسری صورت میں ایک ایسا مستقبل ہمارا منتظر ہوگا جہاں السٹریٹرز اور آرٹسٹ نہیں ہوں گے جوکہ انسانیت کا بڑا نقصان ہوگا۔خوش قسمتی سے ایسی قومیں ہیں جو اس توازن کو قائم کرنے کے لئے دانش مندانہ اقدامات اٹھارہی ہیں۔ ایک طرف جہاں دنیا کے کچھ ممالک میں آڈیو اور ویژول مواد نے ہمیں کتابیں پڑھنے سے دور کردیا ہے وہاں مغرب کے کچھ ممالک ایسے بھی ہیں جہاں کتاب پڑھنے کی روایت کو فروغ دیا جارہا ہے۔ اسی لئے ہم دیکھتے ہیں کہ کئی کتابوں کے لاکھوں نسخے تو کتاب کے مارکیٹ میں آتے ہی فروخت ہوجاتے ہیں‘خیالات کی تخلیق اور اسکرپٹ رائٹنگ ایسے شعبہ جات ہیں جہاں ہم نے بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کو مددگار پایا ہے‘ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے اسکرپٹ رائٹرز نئے خیالات تخلیق کرسکتے ہیں اور اپنی تحریری صلاحیتوں کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ لینگویج ایلگورتھمز کے استعمال سے اپن اسکرپٹ، رفتار اور لکھنے کے طریقے کار پر تجزیہ لینے کے لئے آپ مصنوعی ذہانت کو اپنا رفیقِ کار سمجھیں۔یہ یاد رکھیں کہ آپ ایگزیکٹو رائٹر ہیں اور تخلیق کردہ مواد کے آپ براہِ راست ذمہ دار ہیں؛ مصنوعی ذہانت صرف بہتر اور تیزی سے وسائل مہیا کرنے میں آپ کی مددگار ثابت ہوسکتی ہے‘ جب آپ مصنوعی ذہانت کے ساتھ رفیقِ کار والا رویہ اپناتے ہیں تو یہ آپ کےلئے چند منٹوں میں لاتعداد کام سرانجام دیتی ہے یہ آپ کی کہانی کےلئے ایک بہترین نقطہ پیش کرتا ہے جس کی مدد سے آپ اسے مختلف زاویوں سے دیکھ سکتے ہیں اور اسے موثر طریقے سے بروئے کار لاسکتے ہیں‘انٹرنیٹ پر متعدد مماثل موضوعات پر موجود مواد کا تجزیہ کرکے یہ کرداروں کی تشکیل میں بھی معاون ثابت ہوسکتا ہے‘ یہ رائٹرز بلاک (اگر یہ واقعی موجود ہے)کو قابو میں رکھنے میں مدد کرسکتا ہے اور خیالات کی تشکیل کےلئے ایک بہترین اور غیرجاندار ساتھی بن سکتا ہے؛ مزید برآں کہانیوں کی مخصوص صنف یا فلموں کی ڈائریکشن کے طرز میں بھی مصنوعی ذہانت مددگار ثابت ہوسکتی ہے‘اب مصنوعی ذہانت کی دلچسپ دنیا کو مزید تفصیل سے دیکھتے ہیں جس میں ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کی غیرمعمولی صلاحیت موجود ہے‘ تاہم یہ ضروری ہے کہ ہر طرح سے مصنوعی ذہانت پر ضرورت سے زیادہ انحصار نہ کریں کیونکہ اس سے ہم آہستہ آہستہ انسانی صلاحیتوں کو کھو دیں گے۔پروفیشنل شعبہ جات میں مصنوعی ذہانت کے نفاذ کے حوالے سے اہم خدشات میں سے ایک ممکنہ طور پرملازمتوں کا خاتمہ بھی ہے۔