ایپل نے ستمبر2022 میں آئی فون 14 سیریز کو متعارف کرایا تھا جس میں متعدد نئے فیچرز موجود تھے، جن میں کریش ڈیٹیکشن اور سیٹلائیٹ کے ذریعے ایمرجنسی ایس او ایس پیغامات بھیجنے جیسے فیچرز بھی شامل ہیں۔
ان فیچرز کے تحت مشکل حالات میں آئی فون کی جانب سے امداد کے لیے خودکار طور پر ایمرجنسی سروسز سے رابطہ کیا جاتا ہے۔
اب ان فیچرز نے امریکا میں ایک شخص کی زندگی بچا لی جس کی گاڑی لاس اینجلس شہر کے قریب ایک 400 فٹ گہری کھائی میں گر گئی تھی۔
یہ واقعہ 21 جولائی کو لاس اینجلس کے قریب ماؤنٹ ولسن نامی علاقے میں پیش آیا تھا۔
گاڑی کھائی میں گرنے کے بعد کریش ڈیٹیکشن فیچر کو حادثے کی سنگینی کا اندازہ ہوگیا تھا، اس جگہ وائی فائی یا موبائل کوریج موجود نہیں تھی۔
تو کریش ڈیٹیکشن نے سیٹلائیٹ کے ذریعے خودکار طور پر ایس او ایس میسج امدادی اداروں کو ارسال کیا اور حادثے کی لوکیشن بھی بھیج دی۔
یہ میسج ملنے کے بعد کمیونیکیشن سینٹر کے ایک آپریٹر نے حادثے کی جگہ کے قریب موجود پولیس اہلکاروں سے رابطہ کرکے واقعے کی اطلاع دی۔
اس کے بعد پولیس اہلکاروں اور امدادی ورکرز پر مشتمل ٹیم وہاں پہنچی اور انہوں نے سڑک سے 400 فٹ نیچے موجود گاڑی کو تلاش کیا۔
پولیس کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے امدادی ورکرز کو گاڑی تک پہنچایا گیا جو زخمی شخص کو بحفاظت نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔
امدادی ٹیم نے تسلیم کیا ہے کہ اگر فون کی جانب سے لوکیشن فراہم نہ کی جاتی تو اس شخص کو تلاش کرنا لگ بھگ ناممکن ہوتا جبکہ بروقت طبی امداد نہ ملنے سے موت بھی واقع ہوسکتی تھی۔
امدادی ٹیم کے ایک رکن مائیک لیوم نے بتایا کہ اگر ہمیں بروقت لوکیشن کی تفصیلات نہ ملتیں تو جریان خون سے حادثے کے شکار شخص کی موت واقع ہو جاتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ وہ شخص بہت خوش قسمت ہے۔
انہوں نے ایک ٹوئٹ میں اس جگہ کی ویڈیو بھی شیئر کی۔
امدادی ٹیم کے سربراہ اسٹیو گولڈ ورتھی نے بتایا کہ وہ شخص کھائی میں 400 فٹ نیچے موجود تھا اور اس کے لیے وہاں سے نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ شخص خوش قسمت ہے کہ اس کے فون میں جدید ترین ٹیکنالوجی موجود تھی جس نے حکام سے سیٹلائیٹ کے ذریعے رابطہ کیا، کیونکہ وہاں موبائل کوریج موجود نہیں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی فون کی جانب سے بھیجے جانے والی لوکیشن درست تھی اور ایسا فون نے خود کیا یعنی ہم سے مدد طلب کی۔
آئی فون نے کھائی میں گر جانے والی گاڑی میں پھنسے شخص کی زندگی بچا لی.....؟
— AAJ Digital (@aajdigital) July 30, 2023
Read more https://t.co/R6Px0XBTgD#iPhone #accident #technology #aajdigital pic.twitter.com/EAKRoQ98fe