اوڈیشہ: بھارت کے میور بھنج ضلع میں سملی پال ٹائیگر ریزرو سیاہ ٹائیگرز کے لیے بڑے پیمانے پر توجہ حاصل کر رہا ہے۔ سیاہ ٹائیگرز نایاب ہیں کیونکہ جینیاتی تغیر کی وجہ سے ان کی جلد پر سیاہ پٹیاں زیادہ ہوتی ہیں جس کی وجہ سے جِلد پر سیاہ رنگ کا غلبہ ہو جاتا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انڈین فاریسٹ سروس (IFS) کے افسر رمیش پانڈے نے سملی پال ٹائیگر ریزرو میں کیمرے میں دیکھے گئے کالے ٹائیگر کی ویڈیو شیئر کی۔ انہوں نے لکھا کہ سمیلی پال ٹائیگر ریزرو، اوڈیشہ وہ واحد جگہ ہے جہاں ہمیں جینیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے کالے رنگ کے ٹائیگرز نظر آتے ہیں۔
یہ بھی بتایا گیا کہ سملی پال میں شیروں کی آبادی پچھلے چار سالوں کے مقابلے میں دوگنی ہو گئی ہے۔ اس سے قبل ادارے نے 31 جولائی کو رینجر ڈے کے موقع پر کہا تھا کہ ہمارے عملے کی محنت، عزم، لگن اور اعلیٰ قربانیاں نتائج میں نظر آتی ہیں۔ 2018 کی مردم شماری کے مقابلے میں ایسے ٹائیگرز کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے۔
ٹویٹر صارف کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں رمیش پانڈے نے بتایا کہ جینیاتی تغیر (mutation) ایک ایسا عمل ہے جو جانداروں کے ڈی این اے میں ہوتا ہے جس کے نتیجے میں اندرون جسم یا باہر دائمی تبدیلی رونما ہوجاتی ہے۔