نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) نے میکسیکو سٹی میں ’ایلینز‘ کی لاشوں کی نمائش پر اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
ناسا نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں’ان آئیڈینٹیفائیڈ اینولوس فینومینا‘ کے بارے میں ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے۔’ان آئیڈینٹیفائیڈ اینولوس فینومینا کو عموماََ ’ان آئیڈینٹیفائیڈ فلائنگ اوبجیکٹس بھی کہا جاتا ہے۔
ناسا نے ایک آزاد مطالعاتی ٹیم کی جانب سے’ان آئیڈینٹیفائیڈ فلائنگ اوبجیکٹس کو سمجھنے میں زیادہ نمایاں کردار ادا کرنے کی سفارش کے جواب میں’ان آئیڈینٹیفائیڈ اینولوس فینومینا پر تحقیق کے لیے ایک ڈائریکٹر مقرر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
ناسا کے حکام سے اس پریس کانفرنس کے دوران میکسیکو کی کانگریس میں ’ایلینز‘ کی لاشوں کی نمائش کے بارے میں بھی سوالات پوچھے گئے جس پر پرنسٹن یونیورسٹی کے ایسٹرو فزکس کے شعبے کے سابق سربراہ اور ’ان آئیڈینٹیفائیڈ اینولوس فینومینا رپورٹ کے سربراہ ڈیوڈ اسپرگل نے کہا کہ مجھے اس بارے میں معلومات صرف ٹوئٹر یعنی ایکس پر ہی نظر آئی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ جب بھی آپ کے پاس غیر معمولی چیزیں ہوں تو پہلے آپ ان کے بارے میں معلومات کو سامنے لاتے ہیں۔
اُنہوں نے میکسیکو کی حکومت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم ان نمونوں کی نوعیت نہیں جانتے، اگر آپ کے پاس ایسی کوئی عجیب چیز موجود ہے تو اس کے نمونے سائنسی برادری کو تحقیق کے لیے دیں‘۔
واضح رہے کہ دو روز قبل میکسیکو سٹی میں میکسیکو سٹی میں کانگریس کا ایک عجیب و غریب اجلاس منعقد کیا گیا تھا جس میں عوامی نمائش کے لیے ہزار سال قبل محفوظ کی گئی دو ممیز پیش کی گئیں جوکہ مبینہ طور پر ایلینز کی ہیں۔