سپریم کورٹ آف پاکستان میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت آج ہو گی۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ اپنے پہلے عدالتی دن پر فل کورٹ کی سربراہی کریں گے۔
سپریم کورٹ کے 15 ججز پر مشتمل فل کورٹ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس کی حلف برداری، کئی منفرد اور خوشگوار روایات کا اضافہ ہوا
سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ پر 13 اپریل کو عمل درآمد روکا تھا۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ مفادِ عامہ کےمقدمات میں چیف جسٹس کے اختیارات کو تقسیم کرنے سےمتعلق ہے۔
پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ کے مطابق از خود نوٹس لینے کا فیصلہ چیف جسٹس اور دو سینئرججز پر مشتمل کمیٹی کر سکے گی۔
پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ سے آرٹیکل 184 تین کے کیسز کے فیصلوں کے خلاف اپیل کا حق دیا گیا تھا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ کے فیصلے تک اپریل سے مقدمات کی سماعت سے معذرت کی تھی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ سے متعلق اپنا مؤقف ملٹری کورٹس کیس میں نوٹ کی صورت بھی دیا۔