ایلینز کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم، حیران کُن انکشافات سامنے آگئے

گزشتہ ہفتے میکسیکو سٹی میں یو ایف او کے موضوع پر منعقد ہونے والے کانگریس اجلاس میں جن دو غیر انسانی مخلوقات کی باقیات پیش کی گئی تھی، اب ان کا پوسٹ مارٹم کرلیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ چند دن قبل میکسیکو سٹی میں صحافی اور یوولوجسٹ جیمی ماسن (Jaime Maussan ) کی قیادت اور سائنسدانوں کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اجلاس میں عوامی نمائش کے لئے دو ’غیر انسانی‘ مخلوقات یعنی ’ایلینز‘ کی لاشوں کو پیش کیا گیا تھا۔

تاہم امریکی ادارے نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (ناسا) کی جانب سے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اگر میکسیکو کے سائنسدانوں نے پاس ایسی کوئی عجیب چیز موجود ہے تو ان کے نمونے دیگر سائنسدانوں  کے ساتھ بھی تحقیق کے لئے شیئر کئے جائیں۔

ناسا کی جانب سے اس ردعمل کے بعد ملٹری سے منسلک جوس ڈی جیسز زلس بینیٹیز نامی فرانزک ڈاکٹر نے صحافیوں کے ایک وفد کو پوسٹ مارٹم ٹیسٹ کو عکس بند کرنے کے لئے مدعو کیا۔

اس دوران ممی شدہ ان لاشوں کا سٹی اسکین اور ایکس رے سمیت چند دیگر ٹیسٹ کیے گئے، جس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان باقیات کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی گئی، یہ ایک ہی کنکال کا حصہ ہیں انہیں ادھر ادھر سے جمع کرکے تشکیل نہیں دیا گیا۔

دوران انکشاف محققین نے یہ بھی بتایا کہ پُراسرار اور مبینہ طور پر ان غیر انسانی ممی شدہ کنکال کا قد چھوٹا اور رنگ چاک ہے، ان کے دونوں ہاتھوں میں تین انگلیاں ہیں جبکہ ان کا سر سکڑا ہوا ہے۔ ان میں سے ایک ممی مادہ کی ہے جو حاملہ تھی۔

میکسیکو کی نیشنل خودمختار یونیورسٹی کے محققین نے ان کا کاربن ٹیسٹ بھی کیا جس کے مطابق یہ نمونے تقریباً ہزار سال پرانے ہیں۔

خیال رہے صحافی جیمی موسن کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ ان باقیات کا تعلق زمین پر موجود کسی انواع سے نہیں ہے۔ تاہم ابھی اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں پیش کی گئی۔