کوئینز لینڈ: آسٹریلیا کے جنگلات میں رات کے وقت محققین کی نظر ایک چھپکلی پر پڑی جس پر تحقیق کرنے کے بعد محققین نے اس نسل کو چھپکلی کی نئی نسل قرار دے دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چھپکلی کے بدن پر زیگ زیگ ڈیزائن اسے جھاڑیوں اور شاخوں کی ساخت اور رنگت کے ساتھ گھل مل جانے میں مدد دیتے ہیں جسے camouflage کہا جاتا ہے۔ محققین نے یہ دریافت کوئینز لینڈ کے جنگلات میں رینگنے والے جانوروں (reptiles) کے سروے کے دوران کی۔
مذکورہ بالا دریافت مع مطالعہ جریدے Zootaxa میں شائع ہوئی، مطالعے کے شریک مصنف کونراڈ ہوسکن کا کہنا تھا کہ ان کی مہمات کے دوران ایک چھپکلی چھوٹے سائز اور زرد رنگ کی دم کی وجہ سے نظروں میں آگئی۔
مطالعے میں یہ بھی بتایا گیا کہ محققین نے 15 چھپکلیوں کو رات کے وقت جھاڑیوں، پودوں اور شاخوں پر چھپے ہوئے پایا۔ قریب سے دیکھنے کے بعد انہوں نے محسوس کیا کہ شاید انہوں نے ایک نئی نسل دریافت کرلی ہے جس کا نام ’کیپ یارک زیگ زیگ گیکو‘ رکھا گیا ہے۔
چھپکلی کا سائز تقریباً 3.6 انچ تک ہے۔ پتلا جسم، تانبے کے رنگ کی آنکھیں اور اس کی رانوں کے قریب کئی نوکدار ابھار ہیں۔ اس کی پشت پر زیگ زیگ ڈیزائن ہے جو اسے ارد گرد ماحول میں ڈھل جانے میں مدد دیتا ہے۔ علاوہ ازیں چھپکلی کی دم اس کے باقی جسم کے مقابلے میں زیادہ زرد رنگ کی ہے۔