اسلام آباد: پاکستانی اور سعودی حکام نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے کو حتمی شکل دے دی۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اکتوبر کے پہلے ہفتے پاکستان آئیں گے۔ پاکستانی حکام سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے معاشی بحران کے ختم ہونے کے لیے پْرامید ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی ولی عہد کے دورے سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری آنے کی امید ہے۔سعودی عرب گوادر میں آئل ریفائنری میں سرمایہ کاری کرے گا۔
نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان جلد پاکستان آئینگے۔
میڈیا سے گفتگو میں نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ اسمگلنگ کو آہنی ہاتھوں سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد ڈالر گرنا شروع ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کے اقدامات سے حالات میں بہتری آئی ہے۔
قبل ازیں نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے سعودی ولی عہد کہ ممکنہ پاکستان آمد پر انہوں نے کہاکہ محمد بن سلمان لمبے دورانیے کیلئے پاکستان آئیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی ایس آئی چیف کی ایکسٹینشن قومی سلامتی کا معاملہ ہے، ایکسٹینشن پر تمام متعلقہ لوگوں کی رائے جان کر فیصلہ کروں گا۔
انہوں نے بتایاکہ صدر مملکت سے الیکشن کی تاریخ پر بات نہیں ہوئی،الیکشن میں غیرضروری تاخیر نہیں ہوگی۔نگراں وزیراعظم نے کہاکہ وہ معاشی بحالی کا پلان دینے والی جماعت کو ووٹ دیں گے۔نگراں وزیراعظم نے کہا کہ فوجی بجٹ میں اضافہ ہونا چاہئے۔
خیال رہے کہ جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی بھارت آمد ہوئی۔توقع ظاہر کی گئی تھی کہ اس موقع پر وہ پاکستان کا دورہ بھی کریں گے۔