رواں سال کا دوسرا اور آخری سورج گرہن 14 اکتوبر کو ہوگا۔
اس گرہن کو رِنگ آف فائر کا نام دیا گیا ہے، کیونکہ اس کے دوران چاند سورج کو اس طرح چھپائے گا کہ اس کا بیرونی حصہ ایسے دکھائی دے گا جیسے کوئی رِنگ یا چھلا ہو۔
مگر اس سورج گرہن کا نظارہ پاکستان میں نہیں ہوگا بلکہ صرف شمالی اور جنوبی امریکا میں ہی اسے دیکھنا ممکن ہوگا۔
14 اکتوبر کو پاکستانی وقت کے مطابق رات 8 بج کر 35 منٹ پر گرہن کا آغاز ہوگا اور 15 اکتوبر کی شب 2 بج کر 25 منٹ پر اس کا اختتام ہوگا۔
رِنگ آف فائر سے کیا مراد ہے؟
رِنگ آف فائر یا annular گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان اس وقت آتا ہے جب وہ ہمارے سیارے سے سب سے زیادہ دور ہوتا ہے۔
چونکہ چاند زمین سے دور ہوتا ہے تو وہ مکمل طور پر سورج کو بلاک نہیں کرپاتا اور جو نظارہ دیکھنے میں آتا ہے اسے رِنگ آف فائر کہا جاتا ہے۔
اگرچہ پاکستان میں سورج گرہن کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا مگر ناسا کی لائیو اسٹریم میں اسے دیکھنا ممکن ہوگا۔
اس سے قبل اپریل 2023 میں دنیا کے کئی ممالک میں ہائبرڈ سورج گرہن کا نظارہ کیا گیا تھا۔
یہ ہائبرڈ سورج گرہن آسٹریلیا، جنوبی مشرقی ایشیا، بحر الکاہل، بحر ہند اور انٹار کٹیکا کے کچھ حصوں میں دیکھا گیا تھا۔
ہائبرڈ سورج گرہن سے مراد ایسا گرہن ہوتا ہے جو نہ تو جزوی ہوتا ہے اور نہ ہی مکمل۔
یہ گرہن اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین سے اتنے فاصلے پر ہوتا ہے کہ یہ سورج کو پوری طور پر چھپا لے، لیکن جب یہ حرکت کرتا ہے تو یہ دنیا سے دور ہوتا جاتا ہے اور پورے سورج کو نہیں چھپا پاتا۔
یعنی زمین کے کچھ حصوں پر مکمل سورج گرہن کا نظارہ ہوتا ہے اور دیگر میں یہ جزوی نظر آتا ہے۔