ڈبلن: مارک بوائل جنہیں ‘The moneyless man’ بھی کہا جاتا ہے، نے 2008 میں پیسوں کا استعمال ترک کر دیا تھا اور تب سے وہ پیسے سے پاک طرز زندگی گزار رہے ہیں۔
آئرلینڈ کے شہری مارک بوائل کو پیسوں کے بغیر زندگی گزارے 15 سال ہوچکے ہیں جبکہ ساتھ ساتھ انہوں نے ٹیکنالوجی سے بھی پرہیز کر رکھا ہے اور زیادہ ‘فطری’ زندگی کو اپنانا پسند کرتے ہیں۔
بزنس اور اکنامکس میں ڈگری کے ساتھ کالج سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد مارک بوائل نے جلد ہی برسٹل، برطانیہ میں ایک آرگینک فوڈ کمپنی میں اچھی تنخواہ والی نوکری ڈھونڈ لی۔ یہ ان کا برسوں سے منصوبہ رہا تھا کہ ایک اچھی نوکری حاصل کریں اور وہ تمام مادی چیزیں خریدیں جن کو معاشرہ کامیابی کیلئے ناگزیر سمجھتا ہے۔
لیکن 2007 میں ایک رات دوست کے ساتھ اپنی شاندار بڑی کشتی پر فلسفیانہ گفتگو نے مارک کے نظریات سرے سے بدل ڈالے۔ وہ عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کر رہے تھے اور حقیقت جاننے کیلئے بہترین طریقے سے ان مسائل سے کیسے نمٹا جائے۔ تب مارک نے محسوس کیا کہ پیسہ زیادہ تر مسائل کی جڑ ہے اور انہیں گاندھی کا مشہور قول یاد آیا: ‘وہ تبدیلی بنو جو آپ دنیا میں دیکھنا چاہتے ہیں’۔