ناروے میں سونے کی کھوئی ہوئی کان کی بالی کی تلاش میں فیملی کو قدیم خزانہ مل گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ خزانہ آسوک فیملی نے دریافت کیا ہے جو ایک درخت کے نیچے دفن تھا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فیملی اپنے باغیچے میں جمع تھی کہ ایک خاتون کی سونے کی بالی کہیں گرگئی جسے ڈھونڈنے کیلئے فیملی نے دہات ڈھونڈنے والے آلے (میٹل ڈیٹیکٹر) کا استعمال کیا۔
بتایا جارہا ہے کہ انہیں سونے کی بالی تو نہیں ملی البتہ اس دوران انہوں نے درخت کے نیچے سے قدیم خزانہ دریافت کیا، یہ قدیم خزانہ 1000 سال سے زیادہ پرانے نوادرات ہیں۔
اس حوالے سے فیملی کی جانب سے انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا جس پر ویسٹ فولڈ کے ثقافتی ورثہ اور ٹیلی مارک کاؤنٹی کونسل نے قیمتی نوادرات ڈھونڈنے پر فیملی کا شکریہ ادا کیا۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ نوادرات نویں صدی میں جومفرولینڈ کے چھوٹے سے جزیرے پر ایک خاتون کی تدفین میں استعمال کیے گئے تھے جبکہ ایک ماہر نے ملنے والے نوادرات پر نتیجہ اخذ کیا کہ یہ 780 اور 850 صدی کے درمیان کے ہیں۔
ماہرین نے لائیو سائنس کو بتایا کہ قبر میں پایا جانے والا بڑا نوادرات ایک بیضوی شکل کا بروچ ہے جسے کسی خاتون نے کندھے کے پٹے کو اگلے حصے میں باندھنے کے لیے پہنا ہوگا، اس طرح کے بروچ عام طور پر وائکنگ خواتین کی قبروں میں پائے جاتے تھے۔