سیکیورٹی فورسز نے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے دہشت گردوں کے خلاف انٹیلیجنس بنیاد پر کامیاب آپریشن کرتے ہوئے اہم سرغنہ کو ساتھی سمیت ہلاک کر دیا۔
سیکیورٹی فورسز نے کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے دہشتگردوں کے خلاف انٹیلجنس بنیاد پر کامیاب آپریشن کیا جس کے دوران بی ایل اے (عبدالحمید بریگیڈ) کا اہم سرغنہ ساتھی سمیت مارا گیا۔
ہلاک دہشت گرد صدام حسین مسلم، گرو اور جبار جیسے ناموں سے بھی جانا جاتا تھا جب کہ اس آپریشن کے دوران اس کے مارے جانے والے ساتھی کی شناخت مقصود کے نام سے ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کی تعداد بڑھنے پر ان دہشت گرد گروپوں کے درمیان اختلافات بڑھ چکے ہیں۔ کالعدم بی ایل اے اوران کی آقا خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ بزدلانہ کارروائیوں کو سوشل میڈیا پر بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔
خفیہ آپریشن میں ہلاک کالعدم بی ایل اے کا دہشت گرد صدام 2008 میں تنظیم کا حصہ بنا تھا جس نے ہتھیاروں کے استعمال اور بارودی سرنگیں نصب کرنے کی تربیت مشکے میں دہشتگرد ٹریننگ کیمپ میں لی تھی۔ صدام کو 2017 میں کیچ میں خفیہ تربیتی کیمپ کا کمانڈر اور 2021 میں مقامی کمانڈر بنایا گیا۔
صدام 2016 سے دہشت گرد صدام جنوبی بلوچستان میں 93 دہشت گرد وارداتوں میں ملوث رہا۔ ان حملوں میں 131 معصوم لوگوں کی جانیں گئیں جبکہ 177 لوگ زخمی بھی ہوئے۔ وہ چند روز قبل ہیڈ کوارٹر ایف سی بلوچستان پر بھی حملے میں ملوث رہا۔
دہشت گرد صدام کیچ میں دہشت گرد کاروائیوں اور نوجوانوں کودہشتگرد گروپوں میں شامل کرنے میں اہم کردار تھا جس کے خلاف گوادر اور تربت میں متعدد ایف آئی آرز درج ہیں جب کہ وہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں متعدد دہشتگرد سیل بھی چلا رہا تھا۔ جہاں وہ نوجوان کو نام نہاد ایجنڈے کے تحت ورغلا کر دہشتگرد کارروائیوں کا حصہ بناتا تھا۔
کالعدم بی ایل اے (عبدالمجید بریگیڈ) کے دہشت گرد صدام کی ہلاکت دہشتگرد تنظیم کیلیے بڑا دھچکا ہے جس کے بعد علاقے میں دہشتگرد کارروائیوں میں نمایاں کمی آئے گی اور انسداد دہشت گردی کاروائیوں پر بھی دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔