کیڑے مکوڑوں جیسی لکھائی والوں میں کیا خاص بات ہوتی ہے؟

گھروں میں اکثر والدین بچوں کو لکھائی پر توجہ دینے اور’ہینڈ رائٹنگ’ کے حوالے سے ٹوکتے رہتے ہیں اور بعض دفعہ تو غصے میں آ کر مارنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ پرانے زمانے میں بچوں کی لکھائی کو بہتر بنانے کے لیے سلیٹ پر یا تختی پر لکھائی سے شروعات کی جاتی تھی۔

لیکن اب ہمارا زیادہ تروقت لیپ ٹاپ کی اسکرین دیکھنے اور کی بورڈ پر ٹائپنگ کرنے میں گزر جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہم لکھنے کی روٹین سے دور ہوگئے ہیں۔

اگر کسی شخص کی لکھائی خراب ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ کُند ذہن ہے، بلکہ حال ہی میں منظرعام پر آنے والی ایک نئی تحقیق حیران کن طور پر خراب لکھنے والے افراد کے اعتماد کو بڑھا دے گی۔

ماہرین کے مطابق بدصورت ہاتھ کی لکھائی والے لوگوں کی تعداد ہمیشہ اچھی ہاتھ کی لکھائی والے لوگوں سے زیادہ ہوتی ہے۔

لیکن خراب ہینڈ رائٹنگ سے وابستہ افراد کی خصوصیات کو پڑھنے کے بعد آپ اس بات سے خوشی محسوس کریں گے۔

بدصورت ہینڈ رائٹنگ والے ہمیشہ انفرادیت پسند ہوتے ہیں، کیونکہ اس قسم کا مصنف عام طور پر ایک آزاد مفکر ہوتا ہے۔

بدصورت ہینڈ رائٹنگ والے لوگ بھی بہت تخلیقی ہوتے ہیں۔ کچھ معاملات میں خراب ہینڈ رائٹنگ بھی سنکی پن کی علامت ہے۔

خراب لکھائی کم عقلی کی علامت نہیں، لہٰذا اگر آپ کے آس پاس میں سے کسی کی لکھائی خراب ہے تو وہ فرد مسئلہ حل کرنے کی بہترین صلاحیتوں کا حامل ہو سکتا ہے۔

لہذا، اگر آپ کی لکھائی بدصورت ہے تو مایوس نہ ہوں۔ خراب ہینڈ رائٹنگ ان لوگوں سے تعلق رکھتی ہے جو کسی نہ کسی طرح سے انتہائی تخلیقی اور غیرمعمولی ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ نپولین کی لکھائی بہت زیادہ خراب تھی، یہاں تک کہ فرائڈ کی تحریر بھی کافی خراب تھی۔