اپنے شکار کو اندر سے کھانے والے بھڑ کی نئی نسل دریافت

یوٹاہ، امریکا: سائنسدانوں نے بھڑ کی ایک نئی نسل دریافت کی ہے جس کا اپنے شکار کھانے کا انداز انتہائی خوفناک ہے۔

نئی دریافت شدہ بھڑ کی نسل شکار پر اپنے ڈنک سے وار کرتا ہے اور اندر انڈے دینے سے پہلے ان میں سے خون چوس لیتا ہے۔

اس خوفناک کیڑے کو یوٹاہ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے پیرو میں نیشنل ریزرو آف ایلپاہوایو مشانا کا سروے کرتے ہوئے دریافت کیا۔ انہوں نے زیادہ سے زیادہ اڑنے والے کیڑوں کو پکڑنے کے لیے بڑے جال والے آلات بچھائے جنہیں میلیز ٹریپس کہتے ہیں۔ ان کے جال میں پھنسنے والی مخلوقات میں ایک چمکدار پیلے رنگ کا بھڑ بھی آیا جس میں بادام کی شکل کا ایک بڑا سر تھا اور اس میں سے ٹیوب نما اعضاء نکل رہے تھے۔

سائنس دانوں نے تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ یہ بھڑ اپنے شکار کے جسم کے اندر ایک ہی انڈا دیتا ہے۔ انڈا چند دنوں میں نکلتا ہے جس کے بعد یہ چھوٹا بچہ شکار کو اندر سے کھانا شروع کردیتا ہے اور اس طرح آخ کار شکار کا جسم پھاڑ کر باہر نکل جاتا ہے۔