پرتگال میں اب تک کا سب سے عمر رسیدہ کتا بوبی جس نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کے معمر ترین کتا ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا، 31 برس کی عمرمیں چل بسا۔
11 مئی 1992 کو پیدا ہونے والے کتے بوبی کی موت کا اعلان سب سے پہلے ڈاکٹر کیرن بیکر نے ایک فیس بک پوسٹ میں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’تاریخ کے ہر کتے کو پیچھے چھوڑنے کے باوجود زمین پر اس کے 11 ہزار 478 دن ان لوگوں کے لیے کافی نہیں ہوں گے جو اس سے محبت کرتے تھے‘۔
لیونل کوسٹا نے بتایا کہ بوبی کی غذا ، پانی کی وافر مقدار، پرامن گھریلو زندگی اور دیگر جانوروں کے ساتھ میل جول ہےاس کے اتنے عرصے زندہ رہنے کی وجہ بنے۔
ان کے مطابق بوبی ایک خالص نسل کا رافیرو ڈو الینٹیجو تھا ، جو پرتگالی کتوں کی نسل ہے۔
عام طور پران کتوں کی متوقع عمر تقریبا 10 سے 14 سال ہوتی ہے۔ لیکن بوبی نے اسے تقریبا تین گنا کر دیا۔
کوسٹا نے بتایا کہ’ بوبی کو کبھی بھی پٹا باندھ کر نہیں رکھا گیا تھا اور وہ آزادانہ گھومنے کا عادی تھا.
انھوں نے بتایا کہ بوبی ’بہت ملنسار تھا اور دوسرے جانوروں کے ساتھ بہت وقت گزارتا تھا۔‘
جنوری میں بوبی کے ریکارڈ سے پہلے گنیز نے اعلان کیا کہ دنیا کا سب سے عمر رسیدہ زندہ کتا اسپائیک نامی چیہواہوا تھا ، جس کی عمر 23 سال اور 7 دن تھی۔
ریکارڈ کیپر کا کہنا تھا کہ اسپائیک کو دنیا کا معمر ترین کتا قرار دینے کے دو ہفتے بعد گنیز ورلڈ ریکارڈز کو ایک بوڑھے کتے کے شواہد ملے ’ایک بہت بڑا کتا‘۔
مئی میں اس کی 31 ویں سالگرہ میں 100 سے زائد افراد نے شرکت کی تھی۔