اپنی ہمشکل کو مصنوعی ذہانت میں استعمال کرنے پر امریکی اداکارہ نے مقدمہ دائر کر دیا

امریکی اداکارہ اسکارلیٹ جوہانسن نے ایک آرٹیفیشل انٹیلیجنس (آے آئی) ایپ کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کردیا، جس نے ان کی اجازت کے بغیر آے آئی سے تیار کردہ اشتہار میں ان کا نام اور تشبیہ استعمال کی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق 22 سیکنڈ کا اشتہار سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا گیا، جس میں ان کی اصل تصویر کو استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا کہ یہ ان کی آے آئی سے بنائی جانے والی تصویر ہے۔

38 سالہ اداکار کے اٹارنی کیون یورن نے کہا کہ قانونی معاملات کو دیکھ رہے ہیں، یہ اشتہار 28 اکتوبر کو دیکھا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے کو سنجیدگی کے ساتھ دیکھ رہے ہیں، جو بھی قانونی اقدام اٹھانے ہوں وہ اٹھائیں گے۔

اشتہارکا آغازان کے پرانے کلپ سے ہوتا ہے، اے آئی سے تیار کردہ تصویر بھی اداکارہ کی آواز میں بولتی ہے۔

جوہانسن واحد اداکار نہیں ہیں جنہوں نے آے آئی کے لیے اپنے نام اور تشبیہات کے استعمال کے خلاف عوامی سطح پر بات کی ہے۔

اس سے پہلے بھی ٹام ہینکس نے انسٹاگرام پر مداحوں کو بتایا کہ ایک ویڈیو میں ان کی اے آئی سے تیار کردہ تصاویر استعمال کی گئی ہیں لیکن اس میں وہ موجود نہیں ہیں۔

مزاح نگار سارہ سلورمین نے اوپن اے آئی اور فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے تیار کردہ چیٹ جی ٹی پر کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کے لیے مقدمہ دائر کیا ہے کہ ان کے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کو ان کی رضامندی کے بغیر ان کے کام پر تربیت دی گئی تھی۔