شہاب ثاقب کا ٹکڑا فروخت کرنے والا شخص راتوں رات امیر بن گیا

دولت مند ہونا کس کو پسند نہیں، اور اگر بیٹھے بیٹھائے انسان عرب پتی بن جائے تو یہ کسی خوش قسمتی سے کم نہیں ہوتا۔

ایسا ہی ایک حیران کن واقعہ انڈونیشیا میں پیش آیا ہے، انڈونیشیا کے شہر کولانگ میں ایک گھر پر شہاب ثاقب کا ایک ٹکرا گر کر تباہ ہو گیا۔

جوسوا ہوتاگلونگ نامی یہ خوش قسمت شخص باہر کام میں مشغول تھے، اسی اثناء میں شہاب ثاقب کا ایک قدیم ٹکڑا ان کے کمرے کے قریب واقع برآمدے سے ٹکرا گیا۔

ساڑھے چار سال عرب پرانے اس ٹکڑے کا وزن 2.1 کلو گرام ہے اور اس کی قیمت 1.4 ملین پاؤنڈ ہے۔

اس ٹکڑے کی انتہائی نایاب سی ایم 1/2 کاربنسیس کونڈرائٹ(CM1/2 carbonaceous Chondrite) کے طور پر درجہ بندی کی گئی تھی۔

اس ٹکڑے کو بیچ کر راتوں رات امیر ہونے والے جوسوا ہوتاگلونگ کا کہنا ہے کہ وہ اس دولت کو اپنی کمیونٹی میں ایک چرچ کی تعمیر کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے ایک بیٹی چاہتے تھے۔ اس شہاب ثاقب کو بھی انہوں نے ایک خوش قسمتی کی علامت سمجھا ہے۔

شہاب ثاقب کے تین دیگر ٹکڑے بھی قریب ہی پائے گئے تھے، انڈیاناپولس میں ایک کلکٹر سے اس شہاب ثاقب کو خریدنے کے بعد اسے امریکہ بھیج دیا گیا۔

چٹان کا کچھ حصہ خریدنے والے امریکہ سے تعلق رکھنے والے شہاب ثاقب کے ماہر جیرڈ کولنز کا کہنا ہے کہ ’میرا فون پاگل پیشکشوں سے جگمگا رہا تھا کہ میں جہاز پر چھلانگ لگا کر شہاب ثاقب خریدوں‘۔