اسرائیلی وزیر اعظم نے عارضی جنگ بندی کے امکان کو مسترد کردیا 27 دن میں 9 ہزار 227 فلسطینی شہید ہوگئے

اسرائیلی وزیر اعظم نے عارضی جنگ بندی کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جنگ پوری طاقت کے ساتھ جاری ہے۔

امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جنگ پوری طاقت کے ساتھ جاری ہے، ایسی کوئی عارضی جنگ بندی نہیں ہوگی، جس میں یرغمالیوں کی واپسی شامل نہ ہو۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ اسرائیلی حکام کے عام شہریوں پر حملے روکنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے، عام شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنانے سے دنیا میں اسرائیل کی حمایت کم ہوگی۔

واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے معصوم بچوں کو نشانہ بنانے سے باز رہنے کا مطالبہ کیا ہے، 27 دن کے دوران 12 ہزار سے زائد حملوں میں کم از کم 9 ہزار 227 فلسطینی شہید ہوگئے.

ان حملوں میں ایک تہائی سے زائد بچے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے اور لبنان سرحد پر بھی حملے تیز کر دیے ہیں۔

دوسری جانب لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے کہا کہ حماس کا حملہ فلسطین کےچھپے ہوئے دشمنوں کوسامنے لے آیا ہے، مسجد اقصیٰ کیلئے جاری جنگ کا دائرہ طویل ہوگیا ہے۔

حسن نصر اللہ نے کہا کہ جنگ میں مزید محاذ کھول دیے ہیں، عراقی اور یمنی براہ راست جنگ میں شامل ہو چکے ہیں، ہم نہ جھکیں گےاور نہ کسی کے دباؤ میں آئیں گے.

انہوں نے کہا اسرائیل کے حملوں میں ہزاروں شہری شہید ہوچکے ہیں، دنیا بھر میں اسرائیل کی مذمت کی جارہی ہے، طوفان الاقصیٰ آپریشن صرف فلسطین اور فلسطینیوں کیلئے تھا۔