اسرائیلی فوج کا المیغاذی کیمپ پرحملہ،51 فلسطینی شہید

اسرائیلی فوج نے غزہ پر رات کے اندھیرے میں المیغاذی کیمپ پرحملہ کردیا، جس کے نتیجے میں51 فلسطینی شہید ہوگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد دھماکے بھی سنے گئے، المیغاذی کیمپ پر حملے میں 51 فلسطینی شہید ہوگئے، شہدا میں بچے بھی شامل ہیں۔

حماس نے بھی اسرائیل پر راکٹ برسا دیے، اسرائیلی آئرن ڈوم سسٹم نے تل ابیب کے آسمان پر کئی راکٹوں کو نشانہ بنایا۔

حماس کے مسلح ونگ، القسام بریگیڈز نے الشطی پناہ گزین کیمپ کے قریب اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ کی ویڈیو جاری کردی، فوٹیج میں اسرائیل ٹینک کو تباہ ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے فلسطینی شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری جنگ حالیہ تاریخ کے سب سے زیادہ خوفناک واقعات میں سے ایک ہے، انہوں نے انسانی بنیادوں پر جنگ میں وقفے کا مطالبہ کردیا۔

اقوام متحدہ کی عالمی سطح پر بچوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’یونیسیف‘ نے اسکولوں اور دیگر مقامات پر بچوں کو وہ تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں وقفہ حاصل کرنے پر پیش رفت ہوئی ہے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حملوں میں وقفے کے لیے اسرائیل سے بات چیت جاری ہے۔

امریکی صدر نے جنگ میں وقفے سے متعلق تفصیلات نہیں بتائیں، جبکہ امریکی وزیر خارجہ نے عرب رہنماؤں کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا جنگ بندی سے حماس کو دوبارہ منظم ہونے کا موقع ملے گا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسکولز، پناہ گاہوں، اسپتالوں اور ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے حماس کے 12 کمانڈرز کو شہید کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فورسز فلسطینی گروپ حماس کے چیف یحیٰ السنوار کو ڈھونڈ کر ختم کر دے گی۔

اسرائیلی فورسز فلسطین کی حدود میں حماس سے لڑائی کر رہی ہے، اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کا مکمل گھیراؤ کر رکھا ہے۔ فورسز غزہ کے شمال، جنوب سے رہائشی علاقوں میں داخل ہو رہی ہے۔

اسرائیل نے حماس بریگیڈز کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے مزید کہا حماس کے مواصلاتی مرکز، بنکرز، سرنگوں کے نیٹ ورکس کو تباہ کردیا ہے۔