عظیم فلسفی اور شاعر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے 146 ویں یومِ پیدائش کے موقع پر برسلز میں واقع سفارت خانۂ پاکستان میں ’بیادِ اقبال‘ کے عنوان سے ایک شعری محفل کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کا اہتمام سفارت خانۂ پاکستان برسلز اور پاکستان پریس کلب بیلجیئم نے مشترکہ طور پر کیا، جس میں یورپی یونین، بیلجیئم اور لکسمبرگ میں مقیم پاکستانی سفیر آمنہ بلوچ نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
برسلز، جرمنی، بڈاپسٹ اور یورپ کے دیگر حصوں سے آئے ہوئے ممتاز اردو شعراء شیراز راج، صائمہ زیدی، حمزہ یعقوب، عمران ثاقب اور صغیر وٹو نے ڈاکٹر علامہ اقبال کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔
مہمان مقرر ممتاز اسکالر ڈاکٹر علی شیرازی نے علامہ اقبال کی شاعری کے ذریعے اس وقت کے برصغیر کے مسلمانوں میں آزادی اور اتحاد کے جذبے کو پھر سے زندہ کرنے میں کردار کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال کے تصور نے نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دوبارہ متحرک کرنے پر زور دیا ہے۔
پاکستانی سفیر آمنہ بلوچ نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے عظیم شاعر، فلسفی اور مفکر کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا جو بالآخر ایک علیحدہ وطن کے قیام کا باعث بنا، آج پاکستان علامہ اقبال کے وژن کی حقیقی روح کو مجسم کر رہا ہے۔
سفیر نے اس بات پر زور دیا کہ علامہ اقبال کی شاعری، افکار اور فلسفہ ایک عالمگیر اپیل رکھتا ہے، جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتا ہے۔
علامہ اقبال کے پیغام کو زندہ رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ اقبال کی تعلیمات وقت کی پابند نہیں ہیں اور یہ عصری چیلنجز کا حل پیش کر سکتی ہیں۔
اپنے خطاب کے آخر میں سفیرِ پاکستان نے تقریب میں شرکت کرنے پر تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
اس تقریب کے انتظامی فرائض سفارت خانے میں تعینات پریس قونصلر محمد صغیر وٹو نے انجام دیے۔