لندن: برطانیہ میں سابق لیبر رکن پارلیمان کرس ولیمسن نے غزہ میں جاری فلسطینیوں کے قتل عام پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی حکومت کو نسل پرست جرمن نازیوں سے بھی بدتر اور غزہ کو بڑا قید خانہ قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک نسل پرست حکومت ہے اور 7 اکتوبر کو حماس کے حملے میں آئی ڈی ایف نے اسرائیلی شہریوں کو ہلاک کیا تھا۔
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق ممبر پارلیمنٹ کرس ولیمسن نے ٹاک ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ غزہ کے باشندوں کا روزانہ کی بنیاد پر قتل عام کیا جا رہا ہے، اس لیے یقیناً جنگ بندی ان کے لیے فائدہ مند ہوگی، کیونکہ غزہ ایک حراستی کیمپ ہے۔
ولیمسن نے مزید جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا “دہشت گرد تو دراصل اسرائیلی حکومت ہے، وہ دہشت گرد ہے جو فلسطینی عوام کو دہشت زدہ کر رہی ہے۔
اینکر کی جانب سے نتن یاہو کو منتخب جمہوری حکومت کہنے پر ولیمسن نے کہا کہ نہ صرف غزہ بلکہ اس سے باہر کے علاقے میں لاکھوں نہیں تو ہزاروں فلسطینی ہیں جن کے پاس ووٹ دینے کا اختیار نہیں ۔ اور درحقیقت یہ ایک مکمل نسل پرست حکومت ہے، اس میں کوئی شک نہیں۔