اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود باراک کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ شہر میں الشفا ہسپتال کے نیچے کئی دہائیاں پہلے بنکر تعمیر کیے تھے۔
ایہود باراک کا کہنا تھا کہ ’یہ بات کئی سال سے معلوم ہے کہ ان کے پاس وہ بنکرز موجود ہیں جو اصل میں الشفا ہسپتال کے نیچے اسرائیلی تعمیر کاروں کی جانب سے قائم کیے گئے تھے جنہیں حماس کی کمانڈ پوسٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا‘۔
سی این این کے کرسٹیان امان پور کو ایک انٹرویو میں سابق اسرائیلی وزیراعظم نے بتایا کہ کئی سرنگوں کا ایک جنکشن اس نظام کا حصہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ شاید واحد کمانڈ پوسٹ نہیں ہے، کئی دیگر دیگر اسپتالوں یا دیگر حساس مقامات پر ہیں، لیکن یقینی طور پر حماس نے اس تنازع کے دوران بھی اسے استعمال کیا تھا۔‘
اسرائیل نے 1967 میں مصر سے غزہ پر قبضہ کر لیا تھا اور 2005 تک اس علاقے کو مکمل فوجی قبضے میں رکھا تھا جب اس نے اپنے آباد کاروں اور فوجیوں کو واپس بلا لیا تھا۔ حماس نے دو سال بعد انکلیو کے اندر مکمل کنٹرول حاصل کیا تھا۔
ایہود باراک نے مزید کہا کہ، ’شاید پانچ یا چار دہائیاں پہلے ہم نے فلسطینیوں کو ان بنکروں کی تعمیر میں مدد کی تھی تاکہ اس کمپاؤنڈ کے انتہائی محدود سائز کے اندر اسپتال کے آپریشن کے لیے زیادہ جگہ فراہم کی جا سکے‘۔
گزشتہ ہفتے الشفا ہسپتال کے احاطے پر چھاپہ مارنے سے قبل اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے حماس کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔