دہلی کی مساجد میں فلسطینیوں کیلئے دعائیں کرنے پر پابندی عائد

بھارتی حکومت کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کی حمایت میں ایک اور فیصلہ سامنے آگیا، دہلی میں پولیس نے مساجد کے آئمہ کو فلسطین کیلئے دعائیں کرنے سے روک دیا گیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارت کے دارالحکومت دہلی میں پولیس نے مساجد کے آئمہ کرام کو فلسطین کیلئے دعائیں کرنے اور کرانے سے منع کردیا ہے۔

دکن فائلز کی رپورٹس کے مطابق دہلی کی ایک مسجد میں نماز کے دوران فلسطین کے حق میں دعا کرانے پر پولیس نے مداخلت کی اور خطیب سے کہا کہ اپنی دعا میں فلسطین کا نام نہ لیں۔

اطلاعات کے مطابق دہلی پولیس کی جانب سے دیگر مساجد میں بھی اسی طرح کے نوٹس جاری کر دیئے گئے ہیں۔ جبکہ بھارتی پولیس نے خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کرنے کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان نے اس حوالے سے پولیس اقدام کی شدید مذمت کی ہے، انہوں نے کہا ہے کہ یہ اقدام مسلمانوں کے جمہوری حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں دہلی پولیس نے اسرائیلی سفارتخانے کی طرف مارچ کرنے والے پرامن مظاہرین پر دھاوا بول دیا تھا، طلبہ کو زدوکوب کرکے کئی کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔

طلبا کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچے مررہے ہیں اسپتالوں پر بمباری ہورہی ہے۔
احتجاجی طلبا کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو کئی سالوں سے نسل کشی کا سامنا ہے، دنیا کے بیشتر ملکوں کی طرح ہماری حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔