برسلز: اسرائیل کی کھلی حمایت کرنے والی یورپی یونین کا دہشت گرد ریاست کے جرائم پر پردہ ڈالنے اور فلسطین کے خلاف دہرا معیار کھل کر سامنے آ گیا۔
صدر یورپی کمیشن ارسولا وان ڈیر لیین نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد وہاں حماس کی حکومت نہیں ہوگی۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق مطابق پولیٹیکو میگزین کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں یورپی کمیشن کی صدر نے کہا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے پاس ابھی بہترین موقع ہے کہ وہ 1967 سے جاری اپنے طویل تنازع کو مفاہمت سے حل کرلیں۔ پہلے کے مقابلے میں اس وقت اسرائیل تنازع کا دو ریاستی حل ہونے کا زیادہ امکان نظر آتا ہے۔
یورپی کمیشن کی سربراہ نے زور دیا ہے کہ فلسطینی ریاست کا حصہ ہونے کی وجہ سے وہاں حکومت بھی فلسطینی اتھارٹی کی ہونی چاہیے۔ جنگ کے بعد غزہ میں حماس کی حکومت نہیں ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکا اور اسرائیل بھی فلسطین کے دوریاستی حل اور غزہ میں جنگ کے بعد حماس کی حکومت قائم ہونے نہ دینے کا عندیہ دے چکے ہیں، جس پر حماس نے کہا تھا کہ عوام غزہ میں کسی مسلط شدہ حکومت کو قبول نہیں کریں گے۔ غزہ میں حکومت اسی کی ہوگی جسے فلسطینی عوام چاہیں گے۔