سپریم کورٹ نے سابقہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) اور صوبائی منتظم شدہ قبائلی علاقہ جات (پاٹا) میں گھی، کوکنگ آئل اور اسٹیل انڈسٹری پر سیلز ٹیکس غیر آئینی قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ لارجر بینچ نے گھی اور اسٹیل مل مالکان کی اپیلوں پر فیصلہ سنایا اور پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد 30 جون 2024 تک سیلز ٹیکس وصولی غیرآئینی ہے، آئینی ترمیم کے ذریعے قبائلی علاقوں کا انضمام ہوا۔
قبائلی علاقوں میں انڈسٹری کو فروغ دینے کیلئے سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا۔