غزہ : جنگ بندی کی قرارداد امریکہ نے ویٹو کردی، متحدہ امارات کا امریکی رویئے پر مذمت کا اظہار: ووٹنگ میں 15میں سے13 ارکان نے حصہ لیا، جنگ بندی کی قرار داد ویٹو کرنے پر افسوس ہوا: چین

امریکا نے غزہ میں انسانی بنیاد پر جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کردیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال پرہنگامی اجلاس ہوا جس میں قرار داد متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی گئی۔

قرار داد کی ووٹنگ میں 15 میں سے 13 ارکان نے حصہ لیا، جبکہ امریکا نے مخالفت کی اور برطانیہ غیرحاضر رہا۔

اقوام متحدہ میں نائب امریکی سفیر رابرٹ ووڈ نے کہا مسئلہ تنہا ہونے کا نہیں، تنازع کے جلد خاتمے اور امداد کی ترسیل کے لیے بہتر سوچنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا ایک پائیدار امن کی بھرپور حمایت کرتا ہے لیکن وہ فوری جنگ بندی کے مطالبات کی حمایت نہیں کرتا، جنگ بندی سے صرف حماس کو فائدہ ہوگا۔

متحدہ عرب امارات کی جانب سے امریکی ویٹو پر افسوس کا اظہارکیا گیا، ان کے سفیر نے کہا ہمارے تمام مطالبات کو نظر انداز کردیا گیا۔

اماراتی سفیر نے کہا کہ کونسل کو جنگ بندی کے لیے متحد ہونے کی ضرورت ہے، جنگ بندی پر متحد نہ ہونے سے دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟

برطانوی سفیر نے کہا قرارداد میں حماس کی مذمت نہ کرنے کی وجہ سے ووٹ نہیں دیا۔

چین نے کہا امریکا کی جانب سے جنگ بندی کی قرار داد کو ویٹو کرنے پر افسوس ہوا۔

مزید کہا کہ ویٹو سے ثابت ہوگیا کہ امریکا غزہ میں لڑائی جاری رکھنے کا خواہاں ہے، غزہ میں شہریوں کے تحفظ کا امریکی دعویٰ تضاد کا شکار ہے۔

یواین سیکریٹری جنرل نے بُدھ کے روز اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 99 کا نفاذ کیا تھا، جس میں انہوں نے غزہ میں انسانی ہمدردی پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ اور انسانی بحران کے سنگین خطرے سے خبردار کیا تھا۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا غزہ کی جنگ دیگر ملکوں تک پھیل چکی، لبنان، شام، عراق اور یمن اس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔

ترجمان امریکی قومی سلامتی جان کربی نے کہا کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کے دوسرے معاہدے پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی۔

پریس بریفنگ میں انہوں نے اسرائیل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ غزہ میں شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے، شہریوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

جان کربی نے بتایا کہ اسرائیل نے امریکا کی درخواست پر ابوسالم راہداری کھولنے کا اعلان کردیا ہے تاہم اسرائیل نے ابھی تک ابو سالم راہداری کے ٹائم فریم کے بارے میں نہیں بتایا۔