سارہ انعام کے والد کا مجرم کو سزا ملنے پر اظہارِ اطمینان

مقتولہ سارہ انعام کے والد انعام الرحیم کا کہنا ہے کہ مجرم کو سنائی گئی سزا سے مطمئن ہوں، اس کی والدہ کو بھی سزا ملنی چاہیے تھی۔

ڈسٹرکٹ کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انعام الرحیم نے کہا کہ مجرم شاہنواز امیر کی سزائے موت کا فیصلہ ہمیں قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں شک ہے سارہ کو قتل کرنے میں ثمینہ شاہ نے اپنے بیٹے کی معاونت کی، ہم ملزمہ ثمینہ شاہ کے خلاف 109 کا چالان واپس نہیں لے رہے۔

انعام الرحیم کا کہنا ہے کہ سارہ انعام قتل کیس میں ہائی کورٹ جائیں گے تو ثمینہ شاہ کو بھی سزا ضرور ملے گی، چیف جسٹس سے درخواست ہے نور مقدم کیس کا فیصلہ کریں تاکہ سب کو انصاف مل سکے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاہنواز امیر کی دو شادیاں پہلے ہو چکی تھیں، اس کی دونوں بیویاں بھی بھاگ گئیں، مجرم شاہنواز امیر نے میری بیٹی سے ڈیڑھ 2 کروڑ روپے بھی لیے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سینئر صحافی ایاز امیر کی بہو سارہ انعام کے قتل کیس کا محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم شاہنواز کو سزائے موت اور 10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم سنایا ہے۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ملزمہ ثمینہ شاہ کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔