بجلی کمپنیوں کے افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے، اور اسے عدالت میں چینلج کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت نے بجلی کمپنیوں کے افسران کے لیے فری یونٹس ختم اور رقم کی ادائیگی کا حکم دیا تھا، تاہم واپڈا اور مختلف ڈسکوز افسران نے فری یونٹس ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔
واپڈا، میپکو، پیسکو افسران نے یہ حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالتوں سے رجوع کے لیے کمیٹیاں بھی تشکیل دے دی ہیں۔
میپکو انجینئرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا، جب کہ ویلفئیر ایسوسی ایشن آف واپڈا انجینئرز بھی حکومتی فیصلہ عدالت میں چیلنج کرے گی، اور پیسکو افسران کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مفت یونٹس ختم ہونے کے باعث افسران کو ہر ماہ بجلی بلز ادا کرنا ہوں گے، بجلی بلوں میں بجلی کی قیمت کے ساتھ ٹیکسز بھی شامل ہوتے ہیں، مفت یونٹس ختم ہونے کے حکومتی فیصلے سے ٹیکس وصولیوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔
نگراں حکومت نے بجلی کمپنیوں کے افسران کے لیے مفت بجلی کی سہولت ختم کی ہے، گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے افسران کے لیے مفٹ یونٹس ختم کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے، جس کے مطابق گریڈ 17 سے 21 کے افسران کو ماہانہ مفت یونٹس کی بجائے رقم ملے گی، جب کہ مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کا اطلاق یکم دسمبر 2023 سے ہو چکا ہے۔
اس کا اطلاق ڈسکوز، این ٹی ڈی سی، واپڈا، جنکوز، پی آئی ٹی سی افسران کے لیے کیا گیا ہے۔